اسلام آباد ; احتساب عدالت نے نیب کے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں سات روز کی توسیع کی ہے۔
اسام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے جب اس مقدمے کی سماعت شروع کی تو تفتیشی ٹیم نے دونوں ملزمان سے مزید تفتیش کے لیے 14 روز کا جسمانی ریمانڈ مانگا۔ تاہم ملزمان کے وکلا نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے یہ موقف اپنایا کہ ایک ہی واقعے سے متعلق نیب کے دو ریفرنس کیسے دائر کیے جاسکتے ہیں۔
فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے نیب کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا ہے۔
تاہم عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ ملزمان سے ان مقدمات میں تفتش جیل میں ہی کی جائے اور عدالت نے تفتیشی افسر کو ملزمان کو دوبارہ 29 جولائی کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سابق حکمراں اتحاد نے نیب آرڈیننس میں ترمیم کر کے جسمانی ریمانڈ 90 دن سے 14 دن کر دیا تھا تاہم عمران خان کی گرفتاری کے بعد نیب کے قوانین میں ایک مرتبہ پھر ترمیم کی گئی اور اب جسمانی ریمانڈ 14 دن سے بڑھا کر 40 دن تک کر دیا گیا ہے۔
عمران خان اور بشری بی بی نے دوسرے توشہ خانہ ریفرنس میں گرفتاری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست کر رکھی ہے جس پر رجسٹرار آفس نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جب ملزمان جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہوں تو ان سے متعلق درخواست کیسے دائر کی جاسکتی ہے۔
تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو دور کرتے ہوئے اس درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
فیس بک کمینٹ