اسلام آباد :سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی آڈیولیک ہونےکے بعد عمران خان کی آڈیو ٹیپ بھی منظر عام پر آنےکا امکان ہے۔ دی نیوز کے ایڈیٹرانویسٹی گیشن انصار عباسی نے انکشاف کیا ہےکہ مبینہ آڈیو میں عمران خان بطور وزیراعظم اپنے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان سے سفارتی مراسلےکا حوالہ دے کرکہہ رہے ہیں کہ ‘lets play with it’۔
انصار عباسی کے مطابق ایجنسیوں کے پاس ایسی کئی آڈیوز موجود ہیں جس میں تحریک انصاف کے رہنما سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے مخالفین کے ساتھ ساتھ فوج اور فوج کی اعلیٰ قیادت کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی بات کر رہے ہیں۔
خیال رہےکہ ایک روز قبل عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ارسلان خالدکے درمیان گفتگو کی مبینہ آڈیو سامنے آئی تھی۔
اس مبینہ آڈیو میں سناجاسکتا ہے کہ بشریٰ بی بی نے ہی غداری کا بیانیہ بنانے کی ہدایت کی، بشریٰ بی بی نے یہ بھی ہدایت کی کہ فرح گوگی کیس غداری کے بیانیے میں گڈمڈکردیا جائے۔
ادھر تحریک انصاف کی قیادت نے بشریٰ بی بی کی آڈیو ٹیپ میں مخالفین کے خلاف مہم، غداری کے الزامات اور سازش کا بیانیہ بنانے کی ہدایات کو ایک طرف رکھ کر اصل مسئلہ ٹیپنگ کو قراردے دیا جب کہ سپریم کورٹ سے اس معاملے پر از خود نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ آڈیو میں جو بھی ہے وہ غیر ضروری ہے، اصل بات وزیراعظم کی فون ٹیپنگ ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود فون ٹیپنگ ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس میں امریکا کی جانب سے کتنی مدد ہورہی ہے؟ سوچنا چاہیے کہ امریکا نے فون ٹیپنگ میں کتنی مدد کی۔
پی ٹی آئی رہنما نے سپریم کورٹ سے ٹیپنگ پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی مسئلوں پر وزیراعظم کی گفتگو لیک کرنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہوگی، سپریم کورٹ نے بے نظیر کی حکومت فون ٹیپنگ پر ختم کردی تھی، نیوٹرلز اور حکومت کو عمران خان کی کرپشن سے متعلق کچھ نہیں مل رہا۔
فیس بک کمینٹ