اسلام آباد : سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان نے ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ سے مدد مانگ لی اور کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے نئی شروعات کرنی ہے تو ان لوگوں کو فارغ کرے جنھوں نے ظلم کی انتہا کی ہوئی ہےعمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے غیر سیاسی ہونے سے متعلق ایک سوال کہ جواب میں کہا کہ ادارے کی عزت اس کے اعمال کے باعث جانا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’ہمارے ساتھ جو کچھ گذشتہ سات ماہ میں ہوا ہے، ہمیں الیکشن کمیشن، ایف آئی اے اور پولیس سے یہی سننے کو ملتا تھا کہ ہمیں پیچھے سے آرڈر آئے تھے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’سب سے پہلے تو خدا کا واسطہ ہے آئین کے ساتھ چلو، ماورائے آئین کام نہ کرو۔‘انھوں نے کہا کہ ’ادارے اپنی عزت خود بناتے ہیں، اداروں کی عزت ان کے اعمال کی وجہ سے بنتی ہے، دنیا آپ کو عزت نہیں دے سکتی۔‘
عمران خان نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے ’نئی شروعات کرنی ہے تو ان لوگوں کو فارغ کرے جنھوں نے ظلم کی انتہا کی ہوئی ہے، سب کو پتا ہے کہ وہ کون لوگ ہیں۔‘
عمران خان نے بول نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اداروں سے جو مسئلے تھے وہ دو تین کالی بھیڑیں جو بیٹھی ہوئی ہیں ان سے تھے۔انھوں نے کہا کہ ’ان لوگوں نے اس ملک کے لوگوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی، آئین و قانون کی خلاف ورزی کی۔‘
عمران خان نے کہا کہ اگر ہمیں ان سے اختلاف ہے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں ادارے سے اختلاف ہے۔انھوں نے کہا کہ ’کیا میری پارٹی میں سارے فرشتے ہیں، لیکن اگر میں اپنی پارٹی سے کسی کو نکالتا ہوں تو پارٹی مضبوط ہوتی ہے۔ اداروں میں ایسا نظام ہونا چاہیے جو انھیں مضبوط کرے۔‘پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم نے بول نیوز کے پروگرام پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل اپنی قوم کے لیے جا رہا ہوں، میری قوم میرے لیے آئے گی۔
انھوں نے کہا کہ ’کل جو جمع ہو رہے ہیں ہم اداروں اور لوگوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جاگی ہوئی زندہ قوم اس کو آزاد کرے گی۔‘عمران خان نے کہا کہ ’ملک بھی میرا ہے، اور فوج بھی میری ہے۔ میں وہ بندہ ہوں جو سمجھتا ہے کہ غلامی سے بہتر موت ہے۔‘
( بشکریہ : بی بی سی اردو)
فیس بک کمینٹ