ملتان :ملتان کی سیشن کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو مجموعی طور پر 17 سال قید کی سزا سنادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمشید دستی کے خلاف الیکشن کمیشن نے جعلی ڈگری کا استغاثہ دائر کر رکھا تھا، جمشید دستی نے 2008ء میں مدرسے کی بی اے کی ڈگری پر الیکشن میں حصہ لیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے پاس جمشید دستی کی ڈگری کا ریکارڈ موجود نہیں، ملزم نے آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کی، انہیں حقیقت چھپانے پر نااہل کیا جانا چاہیے۔
استغاثہ کے مطابق ملزم نے مظفرگڑھ کے حلقہ این اے 178 سے الیکشن میں حصہ لیا جعلی ڈگری کی بنا پر انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دیا۔
جیو نیوز کے مطابق عدالت نے جرم بدفعہ 82 پر تین سال، دفعہ 420 جعل سازی پر دو سال، دفعہ 468 جعلی دستاویزات پر سات سال اوردفعہ 471 جعلی دستاویزات کو اصل کے طوراستعمال کرنے پر دوسال قید اور دس ہزار جرمانہ جبکہ دفعہ 206 رشوت دینے کی کوشش کرنے کے تحت تین سال قید کی سزا سنائی۔
عدالت نے جمشید دستی کو بار بار طلب کرنے اور ان کو عدالت پیش نہ ہونے پر فیصلہ سنا دیا۔
( بشکریہ : جیو نیوز / ایکسپریس نیوز )

