ملتان : نامور ماہر تعلیم اور دانشور ڈاکٹر صلاح الدین حیدر نے کہا ہے کہ جاوید یاد ہمارے شہر کی پہچان ہیں انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے امن اور محبت کا پیغام دیا ۔ ہم جس عہد میں سانس لے رہے ہیں ہمارے لیے بہت سی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ بعض طاقتیں اور گروہ امن خراب کرنا چاہتے ہیں ۔ لیکن شاعر اور قلمکار امن و محبت کا درس دیتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ پنجاب آرٹس کونسل ملتان کی ادبی بیٹھک میں ’’ گردوپیش پبلی کیشنز ‘‘ کے اشتراک سے نام ور شاعر جاوید یاد کے شعری مجموعے ’’ جو بھی کچھ ہے ‘‘ کی تعارفی تقریب سے صدارتی خطاب کے دوران کیا ۔
تقریب کے مہمان خصوصی معروف قانون دان اور شاعر وسیم ممتاز تھے ۔ وہاڑی سے آئے ہوئے معروف شاعر مجید سالک اور اسسٹنٹ ڈایئریکٹر پاسٹرل انسٹی ٹیوٹ ملتان فادر افتخار مون ( او پی ) مہمانان اعزاز میں شامل تھے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وسیم ممتاز نے کہا کہ جاوید یاد کے ادبی سفر کے ہم عینی شاہد ہیں وہ اس دھرتی سے محبت کرتے ہیں ، ڈاکٹر مقبول گیلانی نے کہا کہ یاد نے اپنی یادوں کو اپنی شاعری کا محور بنایا ، قمر رضا شہزاد نے کہا کہ جاوید یاد نثر کے ساتھ ساتھ شعر کےمیدان میں بھی اپنا سفر جاری رکھے ہوئےہیں ۔
رضی الدین رضی نے کہا کہ پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی ضرورت ہے اور آج کی تقریب میں ہمیں یہ خوبصورتی نظر آرہی ہے ۔ ڈائیریکٹر ملتان آرٹس کونسل سلیم قیصر نے کہا میری ان کےساتھ دیرینہ رفاقت ہے محبت کا پھیلاؤ ان کی شخصیت کا بھی حصہ ہے ۔ سیموئل کامران نے کہا جاوید یاد نے غزل اور نظم کے ساتھ ساتھ خوبصورت گیت بھی لکھے ، شفیق اختر حر نے کہا ان کی شاعری میں سلاست اور روانی ہے ۔ کشور مراد کشور ، پرویز ڈیوڈ , یوسف سلیم قادری اور بابر منہاس نے بھی خطاب کیا ۔
فیس بک کمینٹ