ہر شہرکی کوئی نہ کوئی خوبی اورخصوصیت ایسی ضرورہوتی ہے جو اسے دوسرے شہروں سے منفرداورمختلف بناتی ہے۔ لاہوروالے اپنی زندہ دلی پرفخر کرتے ہیں۔ انھیں اپنے کھانوں کےذائقوں پربھی ناز ہے۔ کراچی والوں کا دعویٰ ہے کہ دنیا بھرکےجدید فیشن خواہ وہ لباس میں ہوں یا رہن سہن میں کراچی والے اسے اپنانے میں پورے پاکستان میں پہل کرتے ہیں۔ دلی والےکہتے ہیں کہ دلی دل والوں کی ہے جب کہ بمبئی باسیوں کا دعویٰ ہے بمبئی پیسے والوں کی ہے۔
لاہورسے تقریبا دوسو کلو میٹرجنوب مغرب میں واقع پاکتپن کی دنیا بھرمیں وجہ شہرت چشتیہ صوفی سلسلے کی اہم ترین شخصیت بابا فرید شکرگنج کی درگاہ ہے۔ دورنزدیک سے ہزاروں زائرین ہرروز پاکپتن آتےاوربابا جی کے مزارپرحاضری دیتےاورروحانی سکون کی خواہش کرتے ہیں۔عمران خان اوربشریٰ مانیکا کی شادی کی بدولت پاکپتن کی شہرت کی ایک وجہ محترمہ بشریٰ مانیکا کا پاکپتن سے تعلق ہونا بھی بن گئی ہے۔ مجھے پرسوں اتوارکا دن پاکپتن میں گزارنے کا اتفاق ہوا۔ مقامی گپ شپ کے مطابق بشریٰ مانیکا کی روحانی شخصیت کی تعمیروتشکیل میں ان کے شوہر خاورمانیکا کا کرداربنیادی اوراہم رہاہے۔ انھوں نے انھیں پیرنی اورطلسماتی قوتوں پرقدرت رکھنےوالی شخصیت مشہورکرنے میں تین دہائیوں سے زائد عرصہ صرف کیا ہے۔سول سروس سے تعلق رکھنے والےخاورمانیکا بیورو کریٹ ہونے کے ساتھ بڑے زمین داربھی ہیں۔توہم پرستی اورپیرپرستی ان کی گھٹی میں پڑی ہوئی ہے۔ انھوں نے جب ہوش سنبھالا تو پاکپتن میں بابا فرید کی درگاہ سے وابستہ سجادہ نشینوں جنھیں مقامی لوگ دیوان کہتے ہیں کے ٹھاٹھ باٹھ اورعوام میں ان کی پذیرائی ان کی یادداشت کا حصہ بن گئی۔جب کوئی ساتھی افسرخاورمانیکا کو اپنی کسی پریشانی، مشکل یا درپیش مسئلے کے بارے میں بتاتا توخاور فوراً سے اپنی اہلیہ کی روحانی شخصیت سے متعارف کراتا اور اسے اس سے ملنے کی دعوت دے دیتا۔ وہ اپنے ساتھی افسروں اوراپرکلاس کے دوست احباب کو بتاتا کہ آپ کی بھابھی علم الاعداد کی بہت بڑی ماہر ہیں ان سے خوش قسمتی کا ہندسہ پوچھ لو اوروہ دعا بھی کریں گی انشااللہ دلی مراد پوری ہوگی۔ خاور مانیکا کی موثرمارکیٹنگ نے چند ہی سالوں میں بشریٰ مانیکا کو بیوروکریٹک حلقوں میں پیرنی کے طورپرمشہورکردیا بیوروکریٹس کے لئے سب سے بڑا مسئلہ اچھی پوسٹنگ یا بیرون ملک تربیتی کورسزمیں نامزدگی ہی ہوتی ہے۔ چنانچہ خاورکی مسسلسل کوششوں کی بدولت بشری ٰمانیکا اپر کلاس کے مردوزن میں پیرمشہور ہوگئیں۔ ان کی روحانی سرگرمیوں کی بدولت ان کے شوہرخاورمانیکا کواچھی پوسٹنگ حاصل کرنے میں کبھی کوئی مشکل اورپریشانی نہ ہوئی۔ وہ کسٹم گروپ سے تعلق رکھتے ہیں اوراس شعبہ میں موجود رشوت کے وسیع مواقعوں سےخاورمانیکا نے بھرپور استفادہ کیااورخوب خوب مال و دولت اکٹھی کی۔ مقامی لوگوں میں مشہورہے کہ خاور مانیکا نے کبھی اپنے والد کا کام بھی بغیررشوت نہیں کیا کسی دوسرے کا کیا سوال۔ خاور مانیکا نے اپنی اہلیہ کی روحانی شہرت اپنے ساتھی افسروں اوراپرکلاس میں پھیلانے میں تین دہائیاں صرف کیں تب کہیں جاکرانھیں یہ مقام ملا۔ خاورمانیکا میں پاکپتن کےاول خیر قبرستان میں بہت بڑے رقبے پرقبضہ کرکے اپناعالی شان گھرتعمیرکیا ہے۔ بشری مانیکا سےعمران خان کا تعارف اس کی بہن مریم ریاض نے کرایا جو بیرون ملک پڑھاتی ہیں۔ ابتدائی طورپرخیال کیا جاتا تھا کہ عمران خان اورمریم ریاض شادی کریں گے لیکن بشریٰ مانیکا کے ساتھ پیراورمرید سےشروع ہونے والا تعلق میاں بیوی کی شکل اختیار کرگیا۔ جب یہ پوچھا کہ کیا وجہ ہےکہ خاورمانیکا طلاق کے باوجود بشریٰ مانیکا کی تعریف کرتا ہے توجواب تھا کہ خاور نے بطوربیوروکریٹ کھل ڈھل کررشوت لی اورکبھی کسی کا کام بغیرمالی معاونت نے کیا اوراس طرح جوجائیداداس نےبنائی ہےوہ سب بشری ٰمانیکا کے نام پرہے لہذا وہ اس کی مخالفت اوراسے برا بھلا کہہ کر اپنی جائیداد سے ہاتھ نہیں دھونا چاہتا۔ بیوی تو چلی گئی لیکن وہ اپنی زمین جدائیداد سے ہاتھ نہیں دھونا چاہتا۔ یہ محض گپ شپ ہے
فیس بک کمینٹ