الیکشن کمیشن نے کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کے حتمی نتائج روک دیے۔ ن لیگ کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی درخواست پر الیکشن کمیشن کے دو رکنی کمیشن نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ کمیشن درخواست سے مطمئن ہے اوریہ الیکشن کمیشن کی مداخلت کا کیس ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست 4 مئی کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے جس کیلئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ این اے 249کراچی میں مسلم لیگ ن کے امیدوارمفتاح اسماعیل نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی۔
29 اپریل کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل کامیاب قرار پائے تھے جبکہ مفتاح اسماعیل کچھ ووٹوں کے فرق سے دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ این اے 249 کراچی کے ضمنی انتخاب میں الیکشن قوانین کی خلاف ورزیوں کے143واقعات ہوئے۔
فافن کے مطابق الیکشن قوانین کی 58 خلاف ورزیاں ووٹ ڈالنے اور انہیں گننے سے متعلق سامنے آئیں۔
فافن کے مطابق11 واقعات میں ووٹر کو ووٹ ڈالنے سے روکتے ہوئے واپس بھیج دیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 40 فیصد افراد ووٹنگ عمل سے جزوی جبکہ تقریباً 60 فیصد مکمل مطمئن رہے۔
فافن نے دو واقعات ایسے بھی ریکارڈ کیے ہیں کہ جن میں غیر متعلقہ افراد ووٹ کاسٹنگ کے بوتھ کی خفیہ اسکرین تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رمضان اور گرم موسم کے باعث رجسٹرڈ ووٹرز کا ٹرن آوٹ 21.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ 2018 میں 40 فیصد ٹرن آوٹ ریکارڈ ہوا تھا۔
(بشکریہ: جیونیوز)
فیس بک کمینٹ