ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کورونا وائرس کے پھیلاو کو کنٹرول کرنے، شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت اور سلامتی کی خاطر پیر 23 مارچ کی شام سے اکیس دن کے لیے مملکت بھر میں جزوی کرفیو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
عرب نیوز اورسعودی خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ ’کرفیو روزانہ شام سات سے صبح چھ بجے تک 21 دن جاری رہے گا‘۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یہ حکم وزارت صحت کے اس بیان کے بعد جاری کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اتوارکو کورونا کے 119 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔
سعودی عرب میں کل تعداد بڑھ کر 511 ہوگئی ہے۔شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ان کے اپنے تحفظ کے لیے کرفیو اوقات کے دوران اپنے گھروں میں رہنے کو کہا گیا ہے۔
سرکاری اور نجی شعبے کی اہم صنعتوں کے وہ ملازمین جن کے کام میں مسلسل کارکردگی درکارہے کرفیو سے مستثنی ہوں گے ۔سکیورٹی اہلکار، فوجی، میڈیا سیکٹر کے ملازمین ، صحت اور خدمات کے اہم شعبوں کے کارکنان کو بھی استثنیٰ حاصل ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ کرفیو کے نفاذ کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے گی۔
تمام سول اور فوجی حکام کواس سلسلے میں وزارت داخلہ سے مکمل تعاون کا حکم دیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید چار مریض سامنے آنے کے بعد یہاں کووڈ-19 کے متاثرین کی تعداد 15 ہو گئی ہے جن میں سے دو صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ 13 زیرِ علاج ہیں۔پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹر وسیم خواجہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پیر کو چار نئے مریضوں کی شناخت کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تمام مریضوں کی حالت تسلی بخش ہے۔
نئے مریض سامنے آنے کے بعد پاکستان میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 803 ہو گئی ہے۔ اب تک ملک میں اس وائرس سے چھ ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ چھ افراد ہی صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔صوبہ سندھ بدستور ملک میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے جہاں اب تک 352 افراد میں یہ مرض پایا گیا۔ اس کے علاوہ پنجاب میں 225، بلوچستان میں 108، گلگت بلتستان میں 71، خیبر پختونخوا میں 31، اسلام آباد میں 15 اور پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ایک شخص میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی۔
فیس بک کمینٹ