اسلام آباد کی احتساب عدالت نے آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں دائر نیب ریفرنس کے سلسلے میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار پر فردِ جرم عائد کر دی۔اسحٰق ڈار جب احتساب عدالت پہنچے تو دوازہ بند ہونے کے باعث انہیں باہر ہی انتظار کرنا پڑا جس کی وجہ سے وہ واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے، تاہم کچھ دیر بعد وزیر خزانہ عقبی دروازے سے عدالت میں داخل ہوئے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فردِ جرم کے نکات پڑھ کر سنائے تاہم وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کیا۔جس کے بعد عدالت نے سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہان کو طلب کرلیا جبکہ اسحٰق ڈار کو بھی اگلی پیشی پر حاضر ہونے کا حکم دیا گیا۔سماعت کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کے قائدین صرف ملک میں قانون کی بالا دستی کی بات نہیں کرتے بلکہ وہ عدالتوں میں پیش ہو کر اس کا عملی مظاہرہ بھی کر رہے ہیں۔
فیس بک کمینٹ