پشاور : پشاور میں زرعی انسٹی ٹیوٹ کے ہاسٹل پر دہشت گردوں کے حملے میں 8 طالب علموں سمیت11 افراد جاں بحق ہو گئے ۔ جوابی کارروائی میں تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ڈی ایس پی بشیر داد نے بتایا کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں چھ افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں جن میں ایک چوکیدار ہے جب کہ پانچ طالب علموں کی لاشیں شامل ہیں۔بشیر داد کے مطابق اس کے علاوہ 11 زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک فوجی اور دیگر طالب علم شامل ہیں۔ یہ واقعات ہاسٹل کے اندر پیش آئے۔اس کے علاوہ حملے کے قریب واقع خیبر ٹیچنگ ہاسپیٹل کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حمید نے بتایا کہ وہاں تین لاشیں لائی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ طلبہ کی لاشیں ہیں۔ اس کے علاوہ اس ہسپتال میں 14 زخمی بھی لائے گئے ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پشاور میں ایگری کلچر یونیورسٹی ڈائریکٹوریٹ میں حملے کے بعد پاکستانی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا ہے۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد تین سے چار تھی۔بیان کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ رک گیا ہے اور علاقے کی فضائی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس وقت کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ہاسٹل سے آٹھ طالب علموں کو بھی بحفاظت نکالا گیا ہے۔ایگری کلچر ڈائریکٹوریٹ پشاور یونیورسٹی کے سامنے اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال سے ملحق ہے
ایک عینی شاہد، جو وہاں طالب علم ہیں، انھوںں نے بتایا کہ وہ اپنے کمرے میں تھے کہ اچانک باہر سے فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں۔ انھوں نے دیکھا کہ حملہ آوروں طلبہ کے کمروں میں جا جا کر انھیں گولیوں کا نشانہ بنا رہے تھے۔انھوں نے کہا کہ ’ہم نے اپنا دروازہ اندر سے بند کر دیا۔ حملہ آوروں نے ہمارا دروازہ کھولنے کے لیے زور لگایا مگر ہم نے دروازہ نہیں کھولا۔‘انھوں نے بتایا کہ ’ہم نے پولیس کو فون کیا اور دوسری تیسری کال کے بعد پولیس وہاں آ گئی، جس کے بعد ہمیں وہاں سے نکلنے کا موقع مل گیا۔‘پولیس نے بتایا کہ تین برقع پوش افراد رکشے میں بیٹھ کر یونیورسٹی میں داخل ہوئے جس کے تھوڑی دیر یونیورسٹی کے اندر فائرنگ شروع ہو گئی۔خیبر ٹیچنگ ہستپال کے ڈاکٹروں کے مطابق ہسپتال میں کم از کم چھ زخمیوں کو لایا گیا جبکہ دو زخمی فوجی جوانوں کو سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا ہے۔ اس حملے میں نجی ٹی وی سے وابستہ ایک صحافی بھی زخمی ہوئے ہیں۔حملے کے بعد یونیورسٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا، علاقے میں فوج طلب کر لی گئی اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ایگری کلچر ڈائریکٹوریٹ پشاور یونیورسٹی کے سامنے اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال سے ملحق ہے۔ یہ ایک تربیتی ادارہ ہے اور یہاں جمعے کو عید میلاد النبی کی وجہ سے چھٹی تھی۔
فیس بک کمینٹ