لند ن : سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حالیہ دور ہ برطانیہ کے دوران لندن میں متعدد انسانی حقوق کی تنظیموں نے مظاہرے کئے۔مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ شہزادہ محمد بن سلما ن کے برطانیہ میں داخلہ پر پابندی لگائی جائے کیونکہ وہ یمن میں سینکڑوں مسلمانوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں ۔مظاہرین نے سعودی ولی عہد کو مجرم قراردیتے ہوئے برطانوی حکومت سےیہ مطالبہ بھی کیاہےکہ وہ سعودی عرب کو اسلحہ کی سپلائی بند کرےاور اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے حکمرانوں پر جنگی جرائم کے مقدمات چلائےجائیں۔یادرہےکہ سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان وزیردفاع بھی ہیں اور حالیہ مہنیوں میں سعودی عرب کے جنوبی پڑوسی ملک یمن میں فضائی حملوں کے باعث سینکڑوں شہری ہلاک ہو چکے ہیں ۔اس کے علاوہ یمن میں غذائی قلت کے باعث گذشتہ دو سالوں میں ایک لاکھ سے زائد بچوں کی اموات ہو چکی ہے۔اسی عرصے میں سعودی حکومت نے برطانیہ سے9ارب ڈالر مالیت کا جنگی سامان بھی خریدا ہے۔سعودی عرب نے یمن میں امدادی تنظیموں کے راستے بھی بند کر رکھے ہیں ۔جس کے باعث اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق روزانہ ایک سو تیس معصوم بچے جاں بحق ہوجاتے ہیں ۔برطانیہ کی شہری تنظیموں کا خیال ہےکہ شہزادہ محمد بن سلمان یمن میں جنگی جرائم کا ارتقاب کررہےہیں جس کے باعث انسانیت تاریخ کے بدترین بحران کاشکار ہے۔سرکاری سطح پر برطانوی حکومت نے سعودی ولی عہد کا شاندار استقبال کیااور شہزادہ بن سلما ن کے دور ہ برطانیہ کو مشرق وسطیٰ کی تاریخ میں انتہائی اہم موڑ قرار دیا جارہا ہے۔ برطانوی حکومت نےاس بات کی تصدیق کی ہےکہ جمعہ کے روز برطانیہ اور سعودی عرب کے درمیان ایک دفاعی معاہدہ طے پایا ہےجس کے تحت برطانیہ سعودی عرب کو 48 جدید ترین جنگی طیارے فرہم کرے گا۔ دونوں ممالک نے ایک مشترکہ اعلامیہ میں دفاعی شراکت کا اعادہ بھی کیاہے۔
فیس بک کمینٹ