ملتان:الیکشن ٹربیونل ملتان نے سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کے خلاف دائردرخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مشروط طورپر الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دےدی۔قبل ازیں یوسف رضاگیلانی کے خلاف دائردرخواست کی سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کرتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کے علاوہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ افسران کوعدالت میں حاضر رہنے کاحکم دیاگیاتھا۔دوبارہ سماعت پر سید یوسف رضاگیلانی نے راجن پور میں واقع اپنی زرعی اراضی گروی رکھوادی جس پر انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی مشروط طورپراجازت دے دی گئی۔سید یوسف رضاگیلانی جوحلقہ این اے158شجاع آباد سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ،کے خلاف پی ٹی آئی کے امیدوار ابراہیم خان نے قرضہ معاف کرانے کی وجہ سے ان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل دائر کی تھی ۔الیکشن ٹربیونل کی طرف سے سابق وزیراعظم کوالیکشن میں حصہ لینے کی مشروط اجازت ملنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جس کپمنی کاقرضہ معاف کرانے کی ہر الیکشن کے موقع پر بات کی جاتی ہےوہ 1992ءمیں بنی تھی اور ان کے مخالفین 1993ءسے 2013ءتک کے تمام الیکشنوں میں ان کے خلاف اسی کمپنی کی بات کرتے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے تین کروڑ سے زائد مالیت کی پراپرٹی عدالتی حکم پر رہن رکھوا دی ہے ہم عدالتوں کااحترام کرتے ہیں ان میں پیش ہوتے ہیں۔بھٹو نے اس ملک کاآئین بنایا میں نے آئین کوبحال کیا میرے خلاف بہت کیس ب نے ہم نے سب قبول کیا ہے جیل بھی کاٹی ۔بعد میں پتہ چلاجس کیس میں جیل کاٹی وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں ”سیٹل“ہوگیالیکن ہم نے عدلیہ کا احترام ملحوظ رکھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میرے خیال میں ابھی تک الیکشن کاماحول بہت اچھا ہے ،دھاندلی یا جانبداری کی ابھی کوئی چیز نظرنہیں آ رہی ہم پرامید ہیں کہ بھاری اکثریت سے الیکشن جیتیں گے۔
فیس بک کمینٹ