ملتان۔۔۔ گردوپیش نیوز معروف شاعر و ادیب اور ماہر تعلیم شاہین کہروڑی چار مارچ کو انتقال کر گئے ان کی عمر سال تھی اور وہ بہاول پور ہسپتال میں زیر علاج تھے ۔ شاہین کہروڑی کا تعلق کہروڑ پکا سے تھ ان کا اصل نام عبدالرحیم شاہین تھا تاہم وہ شاہین کہروڑی کے نام سے جانے جاتے تھے ۔
شاہین کہروڑی نے ابتملتان۔۔۔ گردوپیش نیوز معروف شاعر و ادیب ، ماہر تعلیم ،سابق اسسٹنٹ ایجوکیشن افسر لودھراں شاہین کہروڑی چار مارچ کو انتقال کر گئے ان کی عمر سال تھی اور وہ بہاول پور ہسپتال میں زیر علاج تھے ۔ شاہین کہروڑی کا تعلق کہروڑ پکا سے تھ ان کا اصل نام عبدالرحیم شاہین تھا تاہم وہ شاہین کہروڑی کے نام سے جانے جاتے تھے ۔
شاہین کہروڑی نے ابتدائی تعلیم کہروڑ پکا سے حاصل کی اور پھر بہت سا وقت ملتان میں بھی گزارا ۔ 1983 میں وہ ملتان کے مشاعروں اور تقریبات میں تواتر کے ساتھ شریک ہوتے تھے ۔ شاہین کہروڑی عمر بھر شعبہ تدریس سے وابستہ رہے اور اپنے آبائی شہر میں ہی بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا ۔ شاہین کہروڑی نے تاریخ کہروڑ پکا کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کی جو اس شہر کی تاریخ کے حوالے سے واحد کتاب ہے ۔ ان کی شاعری پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور NCB& E میں مقالات بھی تحریر کیے گئے ۔شاہین کہروڑی کی نماز جنازہ آج منگل کے روز تین بجے سہ پہر جناز گاہ بھاندی والا کہروڑ پکا میں ادا کی جائے گی ۔
دائی تعلیم کہروڑ پکا سے حاصل کی اور پھر بہت سا وقت ملتان میں بھی گزارا ۔ 1983 میں وہ ملتان کے مشاعروں اور تقریبات میں تواتر کے ساتھ شریک ہوتے تھے ۔ شاہین کہروڑی عمر بھر شعبہ تدریس سے وابستہ رہے اور اپنے آبائی شہر میں ہی بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا ۔ شاہین کہروڑی نے تاریخ کہروڑ پکا کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کی جو اس شہر کی تاریخ کے حوالے سے واحد کتاب ہے ۔ ان کی شاعری پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور NCB& E میں مقالات بھی تحریر کیے گئے ۔شاہین کہروڑی کی نماز جنازہ آج منگل کے روز تین بجے سہ پہر جناز گاہ بھاندی والا کہروڑ پکا میں ادا کی جائے گی ۔
فیس بک کمینٹ