وہ جانِ محفل آج کیوں بے جان
لگتی ہے ۔۔ شہزاد عمران خان
وہ کل تک جانِ محفل تھی
اور اک عالم تھا اس کےحسن کا عاشق
وہ آتی تھی تو ہو جاتا تھا
محفل میں اجالا سا
اور اس کی رخصتی پہ بس
اجڑ جاتی تھی ہر محفل
ہزاروں دل تھے جو اس کی ادا کے ساتھ دھڑکے تھے
کئی شعلے تھے جو اس کی صدا کے ساتھ بھڑکے تھے
مگر جو پھول تھا کل تک
وہ اب مرجھا گیا کیسے؟
وہ جو اک چاند روشن تھا بھلا گہنا گیا کیسے؟
وہ جو کل جان ِمحفل تھی
وہ اب بے جان لگتی ہے
وہ جو کل شان ِمحفل تھی
وہی اب بے نشاں سی ہے
وہ جو سب کا یقیں تھی کل
وہ اب وہم وگماں سی ہے
وہ اب خود بے نشاں سی ہے
۔۔ شہزاد عمران خان
فیس بک کمینٹ