اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ان کی بیٹی ایمان مزاری نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ انھیں دوبارہ لے گئے ہیں۔
ایمان مزاری نے اس سے قبل ایک ٹویٹ میں بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضح حکم کے باوجود پنجاب پولیس کی بھای نفری ان کی ماں کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر کے باہر موجود ہے۔اب انھوں نے باقاعدہ اپنی والدہ کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔
شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی پولیس کے اہلکاروں نے اسلام آباد میں واقع ان کی رہائش گاہ پر دھاوا بولا اور شیریں مزاری کو اپنے ساتھ لے گئے۔
انھوں نے کہا کہ ’پنجاب پولیس کے یہ دائرہ اختیار میں نہیں تھا کہ وہ اسلام آباد اکر ان کے گھر پر ریڈ کریں۔‘
ایمان مزاری کا کہتا تھا کہ ’جب پولیس اہلکار شیریں مزاری کو گرفتار کرکے لے کر جا رہے تھے تو انھوں نے بتایا کہ انھیں خدشہ نقض امن کے تحت پندرہ روز کے لیے جیل میں رکھا جائے گا۔‘
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج میاں گل حسن اورنگزیب نے اسلام آباد پولیس کو حکم دیا تھا کہ شیریں مزاری کو اتھارہ مئی تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
( بشکریہ : بی بی سی اردو )
فیس بک کمینٹ