ملتان : زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے عیدگاہ چوک میں پانی والی ٹینکی سے چھلانگ لگا کر لڑکی کی خودکشی کے واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کامطالبہ کیا ہے اورکہا ہے کہ اس لڑکی نے گھریلو ناچاقی اورسسرال کے تشدد سے تنگ آکر خودکشی کی ہے۔
خودکشی کا یہ واقعہ 18مارچ کی شام پیش آیاتھا۔ ریسکیو 1122کی رپورٹ کے مطابق لڑکی نے عیدگاہ چوک پر واقع 80فٹ اونچی پانی والی ٹینکی سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔ ابتدائی طورپر یہ معلوم نہیں ہوسکا تھا کہ یہ لڑکی کون ہے۔ تھانہ پرانی کوتوالی کے مطابق مرحومہ کی شناخت غلام فاطمہ کے نام سے ہوئی۔ اس کی عمر25سال تھی اور وہ حسن آباد گیٹ نمبر1کی رہائشی تھی۔ اس کی 20روز قبل کامران نامی شخص سے شادی ہوئی تھی اور وہ روز قبل ہی وہ شوہرسے ناراضی کے بعد والدین کے گھر آئی اور اسی روز خودکشی کرلی۔ مرحومہ کو حسن آباد گیٹ نمبر1کے قبرستان میں سپردخاک کردیاگیا۔
سماجی رہنماءزہرہ سجاد زیدی نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ایسی بہت سی خواتین سسرال کے تشدد کا نشانہ خاموشی سے بنتی رہتی ہیں۔ خواتین پر تشدد کے خلاف قوانین تو موجودہیں لیکن ان پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔
فیس بک کمینٹ