اسلام آباد : پاکستان کی وفاقی کابینہ نے مذہبی تنظیم تحریکِ لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی ہے جبکہ دوسری جانب اسلام آباد میں فرانس کے سفارتخانے نے پاکستان میں مقیم اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کے حوالے سے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے پابندی کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد جلد نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جائے گا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ ٹی ایل پی پر پابندی کے حوالے سے نوٹیفکیشن پر وزرا کے دستخط ہو چکے ہیں۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیر قانون اور سیکرٹری بیٹھے ہوئے ہیں تاکہ نوٹیفکیشن جاری ہو جائے۔ ’اس کے بعد کل آئین کے آرٹیکل 172، الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 112 اور اے ٹی اے 1997 کے سیکشن11 ای ای کے تحت ہم سپریم کورٹ میں ریفرنس داخل کرنے کے لیے کابینہ کو سمری بھیجیں گے۔‘ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’ہماری پوری کوشش تھی کہ بات چیت سے معاملات طے ہوں، مسئلے حل ہوسکیں لیکن ان کے ارادے بڑے خوفناک تھے، تین بار وہ پہلے آچکے تھے، اب چوتھی مرتبہ بھی آنے پر بضد تھے، اس لیے ہم نے یہ ساری کوششیں کی ہیں تاکہ ملک میں امن رہے اور ملک میں امن و امان کے لیے ہماری پولیس کے نوجوانوں نے جانیں دی ہیں۔‘ انہوں نے بتایا کہ ٹی ایل پی کارکنوں کے حالیہ احتجاج کے دوران 580 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 30 گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ’سوائے لاہور کے سارے پاکستان کی ٹریفک کھلی ہے، جس کا کریڈٹ پولیس کو جاتا ہے۔‘ دوسری جانب پریس کانفرنس کے دوران وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ ’میں مسلسل دو سال تک تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مصروف رہا اور کوشش کرتا رہا کہ ایک مین سٹریم سیاسی جماعت کی حیثیت سے وہ پولیٹیکل سسٹم میں آئیں اور سسٹم بھی ان کو اسی طرح ڈیل کرے، اس حوالے سے گذشتہ چار مہینے میں ہمارے ان کے ساتھ متعدد رابطے بھی ہوئے۔‘ بقول وزیر مذہبی امور: ’اسمبلی میں قرارداد کے حوالے سے ہم کبھی اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے تھے، قرارداد کے متن کے حوالے سے حکومت ایسی تجویز دے رہی تھی جس کے سفارتی اثرات کم سے کم ہوں اور ہم کسی بحران میں نہ پڑ جائیں۔ اس حوالے سے ہم ان سے بات کر رہے تھے اور وہ اپنا متن تجویز کر رہے تھے۔‘ کابینہ ڈیویژن اور وزارتِ داخلہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ بدھ کو کابینہ کے اراکین کو بھیجی گئی سرکولیشن سمری کو جمعرات کے دن منظور کر لیا گیا ہے جس کے بعد تحریکِ لبیک کا شمار بھی کالعدم تنظیموں کی فہرست میں ہوگا۔ اس حوالے سے نوٹیفیکیشن بھی جلد متوقع ہے۔
فرانسیسی سفارتخانے کی ایک ترجمان نے بی بی سی سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس وقت پاکستان میں مقیم فرانسیسی شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ ملک میں جاری صورتحال کے پیش نظر ان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے ملک کے مختلف شہروں میں مذہبی تنظیم تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے فرانس مخالف مظاہروں میں دو پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افرا ہلاک اور تین سو سے زیادہ زخمی ہوئے۔مظاہرین نے بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان بھی پہنچایا اور تقریباً دو دن تک مختلف شہروں کی بڑی شاہراہیں اور قومی شاہرہ بند کر کے رکھی۔