لاہور:مسلم لیگ(ق) پنجاب کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ عمران خان کے ساتھ بیٹھنے والے تین، چار لوگوں میں سے ایک بندے کو پکڑا گیا اگر اس کو پہلے پکڑا جاتا تو ہمارا کام ٹھیک ہوجاتا۔لاہور میں مسلم لیگ(ق) کے ورکرز کنونش سے خطاب کرتے ہوئے چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ میں کہہ کہہ کر تھک گیا تھا کہ ابھی کام کرنے دیں کیونکہ مسلم لیگ (ن) والے بھی چاہتے تھے یہ اسمبلیاں مدت پوری کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک سال مل جاتا تو یہاں مسلم لیگ (ن) کے کپڑے بھی نظر نہیں آتے لیکن عمران خان کے ساتھ بیٹھنے والے ساری پارٹی ڈبوگئے، میں نے کہا تھا کہ 25 مئی یاد ہے، آپ کو آزمائے ہوئے لوگوں کو بار بار آزمانا ہے، ایسا نہیں کرتے۔ چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ تین چار بندوں کی وجہ سے ہوا، ایک بندے کو پکڑا گیا اگر اس کو پہلے پکڑا جاتا تو ہمارا کام ٹھیک ہوجانا تھا، بات سچی کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں حیران ہوں میاں اسلم اقبال کے سمن آباد کے سارے کام ہو رہے ہیں لیکن محمود الرشید کے کام بند اور لاہور کے کام بند ہیں، میں نے لاہور میں ان دونوں کے حلقوں کے لیے 21 ارب کے منصوبے دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لیکن مجھے افسوس اس بات کا ہے یہی لوگ کہتے تھے اب توڑو اب توڑا تو اب کہاں ہو۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا میں نے عمران خان سے کہا تھا کہ آپ اسمبلی جب مرضی توڑ دیں لیکن ان لوگوں نے عمران خان کی رہنمائی غلط کی اور آج حالات دیکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی حالات ٹھیک ہیں عمران خان آج بھی پاکستان کے سب سے مقبول لیڈر ہیں اور ہم نے ان کا ساتھ دینا اور ان کے شانہ بشانہ چلنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے چند لوگ ملے اور ان لوگوں نے کہا کہ شکر ہے اسمبلی ٹوٹی ورنہ ہماری سیاست ختم ہوتی لیکن پھر گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ختم نبوت یونیورسٹی بنائی ہے اور یہ سب سے اچھا کام ہے، پہلی سے پانچویں تک ناظرہ اور پانچویں سے بارھویں تک ترجمے کے ساتھ قرآن لازمی مضمون کے طور پر پڑھایا جا رہا ہے۔
چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ شہباز شریف کو سوائے مانگنے کے کچھ نہیں آتا۔پرویز الہیٰ نے کہا کہ محسن نقوی جو کچھ کر رہا ہے، یہ عقل کا مارا ہوا شخص ہے اور اس کی سمجھ میں نہیں آرہی ہے، ان کا کام الیکشن کروانا ہے، مقدمے بنانا ان کا کام نہیں ہے، کیا تمہیں گھر نہیں انا، آرام سے بیٹھو اور کوئی اچھا کام کرکے جاؤ تاکہ لوگ تمھیں یاد کریں۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ انتقامی کاروائیاں کیسے کرسکتے ہیں، ایک ہفتے بعد الیکشن کا شیڈول آگیا تو آپ پھر کچھ نہیں کرسکتے، یہ صاف شفاف الیکشن ہی کرا دیں تو بڑی بات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اوپر اللہ کی عدالت ہے جب کہ نیچے ہمارے ججز بھی عدالتوں میں انصاف دے رہے ہیں، مخالفین ججز کے خلاف پہلے باتیں کرتے ہیں، پھر وہیں جاکر معافیاں مانگتے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ الیکشن میں جوش اور جذبے کے ساتھ جانا ہے، اگلا الیکشن تحریک انصاف اور عمران خان کے ساتھ شانہ بشانہ لڑنا ہے، اللہ نے اس کے ہر کام میں برکت ڈالی ہے۔پرویز الہیٰ نے کہا کہ اب الیکشن کے شیڈول کے لیے زور ڈالیں گے تاکہ رمضان سے پہلے الیکشن ہو جائیں۔
بشکریہ ڈان نیوز