اسلام آباد: چھبیسویں آئینی ترمیم کا مسودہ طویل مشاورت کے باوجود ہفتہ کے روز سینیٹ میں پیش نہ ہو سکا ۔ رات گئے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بتایا کہ اس مسودےپر ننانوےفی صد اتفاق رائےہوگیاہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ پی پی اور جے یو آئی نے آئینی ترمیم پراتفاق رائے حاصل کیا تھا، لاہور میں ن لیگ کی قیادت کے ساتھ اس پر مزید مشاورت ہوئی اور ہم نے جن نکات پر اعتراض کیا حکومت اس سےدستبردار ہونے پر راضی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان بل کےحوالے کوئی تنازع نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کو بھی اعتماد میں لیا، ان سے مشاورت جاری رہی، پی ٹی آئی کی قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی تائید سے منظوری کو مشروط کیا، مجھ تک بانی پی ٹی آئی کے مثبت رویے کا پیغام پہنچایا گیا۔انہوں نے کہا مجھے کل عمران خان کا جواب مل جائے گا، جس کے بعد ہم یہ آ ئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کریں گے ۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ امید ہے مولانا فضل الرحمان کےساتھ اسمبلی کےاگلے سیشن میں ہوں گے اور چاہتاہوں سیاسی جماعتوں کے اتفاق سے یہ آئین سازی ہو۔انہوں نے کہا کہ امید ہے پی ٹی آئی آئینی ترمیم کے مسودے پر ساتھ دے گی، میں تو سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے منظوری چاہتا ہوں اور میں اتحادیوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ابھی تک مشاورت کا موقع دیا ہوا ہے۔