لودھراں کے انتخاب کے حوالے سے بہت سے تجربہ کار اور سمجھدار لوگ بھی مسلم لیگ ن کے نوازشریف گروپ کا یہ بیانیہ خرید رہے ہیں کہ میاں نواز شریف کو نکالے جانے کے خلاف ان کا عدلیہ اور فوج مخالف موقف عوام میں مقبول ہو رہا ہے ۔ معاملہ اتنا سادہ نہیں، اس میں مختلف عوامل کار فرما ہیں۔
1.موروثی سیاست کی مخالفت کو اپنا عقیدہ بنانے والوں نے غیر صادق و امین قرار دے کر نااہل قرار دیے جانے والے کے بیٹے کو اپنا امیدوار بنایا۔
2. سپریم کورٹ کی طرف سے بددیانت اور نااہل قرار دیے جانے والے شخص نے انتخابی مہم کی قیادت کی۔
3.ایک پختہ عمر کے اچھی شہرت کے حامل تجربہ کار سیاستدان کے مقابلے میں جو سید بھی ہے ایک ناتجربہ کار نوجوان کو کھڑا کیا گیا۔
4.گزشتہ الیکشن جیتنے کے بعد جہانگیر ترین طویل عرصہ حلقے سے غیر حاضر رہے۔
5.اس دوران عمران خان صاحب کا پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے کا اعلان فضا میں گونج چکا تھا اور اپنی روحانی پیشوا کو طلاق دلوا کر اس کے ساتھ نکاح کرنے کا معاملہ بھی ان کی رسوائی میں اضافہ کر چکا تھا۔
عائشہ گلالئی اور ریحام خان کی عمران خان کے خلاف مہم کو بھی عوام بے بنیاد نہیں سمجھے تھے۔۔
6.وفاقی اور پنجاب حکومت کی طرف سے حلقے میں وسیع پیمانے پر بجلی ، گیس ،نالی سولنگ اور سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پہ کام کیا گیا۔
7.ن لیگ کے امیدوار سید اقبال شاہ کے بیٹے اس حلقہ سے ایم پی اے تھے۔
8عوام نے ترین باپ بیٹے کی طرف سے دولت اور شاہانہ طرز زندگی کے مظاہرے کو ناپسند کیا۔
9.سب سے بڑھ کر یہ کہ حلقے کے تمام پرانے جاگیردار ایک نئے جاگیردار جہانگیر ترین کے خلاف متحد ہو گئے تھے۔
فیس بک کمینٹ