جس ملک کی حکمران اشرافیہ کرپشن کو "بزنس” سمجھتی ہو ، جعلی بینک اکاؤ نٹس کو ” بزنس اکاونٹ ” کہتی ہو ۔۔ جس ملک میں لاکھوں لوگ تبلغی اجتماعات میں جاتے ہوں، جہاں لاکھوں لوگ دعوت دین کے لیے سفر کرتے ہوں، جہاں سے لاکھوں لوگ بیت اللہ عمرہ اور حج کے لیے جاتے ہوں، میلاد النبی کے موقع پر ہر شہر میں جلوسوں میں لاکھوں لوگ شامل ہوں جس ملک میں ہر رات لاکھوں محافل میلاد اور درس قرآن ہوتے ہوں، جس ملک میں یوم عاشور پر لاکھوں لوگ غم حسین میں عزاداری کرتے ہوں، جس ملک میں عید اور جمعے کے بڑے بڑے اجتماعات ہوتے ہوں، جس ملک میں تسبیحات پڑھنے والے لاکھوں میں اور درودو سلام کی تعداد اربوں میں ہو، جس ملک میں خیرات دنیا میں سب سے زیادہ تقسیم کی جاتی ہو ۔۔۔۔ وہ ملک ایمانداری میں دنیا میں 160ویں نمبر پر آئے تو سوال اُٹھتا ہے کہ ایسی عبادات اور ریاضتوں کا کیا حاصل ؟ کہ جن سے عبادت اور ریاضت کی بنیادی روح ایمانداری بھی پیدا نہ ہو سکے !!!
ہم کس کو دھوکہ دے رہے ہیں خود کو یا اپنے رب کو!!! سوچیے گا ضرور
فیس بک کمینٹ