پاکستان کی ایک تاریخ ہے اور اس تاریخ کی رو سے اس ملک سے وابستہ تمام بڑے لوگ اور مشاہیر عظام یا تو غدار قرار پائے یا ” کافر ” …. سر سید احمد خاں سے لیکر قائد اعظم تک اور قائد اعظم سے لیکر علامہ اقبال تک سب کسی نہ کسی حوالے سے اپنے اپنے وقت میں غدار اور کافر رہے لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ ان مشاہیر کو غدار اور کافر ہونے کے سرٹیفکیٹ بانٹنے والے نہ صرف ہر دور میں ” جبہ و دستار ” کے مالک رہے بلکہ تاریخ نے ان کے سیاہ کرتوت ایسے بے نقاب کیے کہ یہ لوگ ہمیشہ کیلیے ملک کیلیے ایک ” گالی ” بن گیے .
اب چونکہ جنرل ( ر ) مشرف نے پاکستان واپس آنے اور عدالتوں کا سامنا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تو ضروری ہے کہ ان پر لگے الزامات کی حقیقت کو مختصراً سمجھ لیا جائے تاکہ جب اصل ٹرائل شروع ہو تو حالات و واقعات کا درست ادراک ہوسکے …….
الزام 1: مشرف نے لال مسجد میں آپریشن کر کے بے گناہ لوگوں کو مارا۔
استغفراللہ اتنا بڑا الزام۔ کوئی بھی الزام لگانے سے پہلے تھوڑا تحقیق بھی کر لیا کرو۔لال مسجد میں اسلام آباد کو اڑانے کا بندوبست تقریباً مکمل ہو چکا تھا ، انٹیلی جنس اداروں نے جب مشرف کو آگاہ کیا کہ لال مسجد میں اسلحہ اکٹھا کیا جا رہا ہے قرآنی تعلیمات کی آڑ میں بچوں کی غلط ذہن سازی کی جا رہی ہے اور عنقریب بہت بڑا حملہ ہونے والا ہے اسلام آباد جیسے حساس شہر پر۔تو حکومت وقت نے مدرسہ کی چیکنگ کرنے اور تلاشی لینے کا فیصلہ کیا جب بھی تلاشی کے لیے رینجرز کو بھیجا جاتا آگے سے شدید گولیوں کا سامنا کرنا پڑتا، کئی علماء کو لال مسجد نقاب والی سرکار کے پاس بھیجا گیا کہ مدرسہ کی تلاشی لینے دی جائے لیکن یکسر انکار کیا گیا، بالآخر آپریشن کرنا حکومت کی مجبوری بن گئی، جب آپریشن شروع ہوا تو 2۔ 3 دن تک لال مسجد میں موجود دہشت گرد مقابلہ کرتے رہے اور شاید کچھ فوجی جوان شہید بھی ہوئے (کوئی بتائے گا کہ مدرسہ میں اتنے اسلحے کا کیا کام تھا ؟)
فوج 10 منٹ میں آپریشن مکمل کر سکتی تھی لیکن فوج کی کوشش تھی کے بے گناہ بچوں کو بچا لیا جائے اس لیے آپریشن تو دیر تک جاری رہا لیکن سینکڑوں بچے بازیاب کرا لیے گئے الحمداللہ اور آخر میں خوارج کا ہیڈ ” نقاب والی سرکار ” نقاب ڈال کر بھاگنے لگی تو پکڑی گئی۔ اگر وہ آپریشن نا ہوتا تو سوچو کیا ہوتا ؟ اسلام آباد جیسا شہر دہشت گردوں کا گڑھ بن جاتا اور بھی تو لاکھوں مدرسے ہیں مسجدیں ہیں وہاں کیوں آپریشن نہیں ہوا صرف یہاں ہی کیوں ؟ دماغ ہے تو سوچو۔
الزام 2: اکبر بگٹی آپریشن ۔
کوئی وہاں کے لوگوں سے پوچھے کہ اکبر بگٹی کتنا ظالم انسان تھا، اس نے وہاں سکولوں کی تعمیر پر پابندی لگا رکھی تھی، جو اس کی نوابی قبول کرتا وہ 4 دن جی سکتا تھا جو اس کی نوابی قبول نا کرتے انہیں بے دردی سے مار دیا جاتا ، وہ بھی الگ بلوچستان کا حامی تھا اور اس مقصد کے لیے وہ گیس پائپ لائنوں کو اڑاتا رہتا تھا اور محب وطن بلوچوں کو علاقہ بدر کر دیتا تھا . ،اس نے اپنے ہی کئی بلوچ سرداروں کو بلوچستان سے نکال دیا تھا جو بے چارے در بدر ٹھوکریں کھاتے رہے اور بگٹی کی موت کے بعد واپس بلوچستان میں آباد ہوئے۔ پولیس اور فوج کو دیکھتے ہی گولی مار دی جاتی تھی، ریاست کے خلاف مسلح ہو کر کھڑا ہو چکا تھا۔ اس وقت اسے بھی مذاکرات کی میز پر لانے کی بہت کوششیں کی گئیں لیکن وہ نہ مانا اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کرتا رہا آخر مجبوراً آپریشن کیا گیا اور بگٹی مارا گیا۔ اس کے بعد سرفراز بگٹی جیسے محب وطن وہاں پیدا ہوئے الحمد للہ۔
الزام 3 : عافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کیا۔
ارے یار کوئی تحقیق بھی کر لیا کرو کہ وہ کون تھی اس کی کتنی شادیاں تھیں اس کے کن لوگوں سے رابطے تھے وہ کب کہاں اور کس کے ہاتھوں گرفتار ہوئی،؟؟ بس کسی نے کہہ دیا کہ مشرف نے عافیہ کو امریکہ کے حوالے کیا تو سارے ٹرک کی بتی پیچھے لگ گئے۔۔ جہاں تک مجھے علم ہے وہ افغانستان سے افغان خفیہ ایجنسی کی وجہ سے 2008 میں گرفتار ہوئی جب مشرف حکومت میں ہی نہ تھا۔۔ اس معاملہ میں بہت لوگ اعتراض کرتے ہیں لیکن حقیقت کا کسی کو علم نہیں ۔ دعا ہے کہ عافیہ واپس آئے اور سچ سچ بتا دے قوم کو۔۔ پھر شاید مشرف کا بغض رکھنے والے مان جائیں ۔۔
الزام 4 : مشرف امریکہ کے آگے لیٹ گیا اور نیٹو کو راستہ دیا وغیرہ وغیرہ ۔۔
ارے بھائی جب 9 / 11 کے بعد پوری دنیا امریکہ کے ساتھ کھڑی تھی یہاں تک کہ چین اور ترکی بھی کہ ہاں افغانستان میں دہشتگردوں کا خاتمہ ضروری ہے اور وہاں امریکہ کو حملہ کر دینا چاہیے تو امریکہ نے پاکستان کو 2 آپشن دیے کہ راستہ دو اور ساتھ دو۔ ورنہ جنگ کے زور پر ہم راستہ بھی لیں گے اور آپ کو پتھروں کے دور میں لوٹا دیں گے۔۔
تو اس وقت امریکہ اور پاکستان کا موازنہ آٹے اور نمک کا تھا۔ بم تو تھے لیکن شاپروں میں تھے ان کو لے جانے کے لیے میزائل ٹیکنالوجی نہ ہونے کے برابر تھی۔ بہت کم تعداد میں جہاز اور بس 24 گھنٹوں میں امریکہ کروڑوں لاشیں بچھا کر چلتا بنتا ، ہم ایٹمی تنصیبات سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے اور پتا نہیں کیا کیا ہو رہا ہوتا لیکن اس مشرف نے قوم کو بچایا ملک کو بچایا اور اپنی بے پناہ صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے امریکہ کو امریکہ کی مدد سے مارنے کا پلان بنایا، امریکہ کو راستہ دیا تو وہ لڈیاں ڈالتا ہوا افغانستان میں داخل ہوا وہ دن اور آج کا دن 18 سال سے امریکہ کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ اسے بھی سمجھ نہیں آئی، 33 ارب ڈالر بھی لیا اور اسی 33 ارب ڈالر سے امریکہ کو ہی مارنے کا بندوبست کیا جاتا رہا اور ساتھ ہی ساتھ میزائل ٹیکنالوجی پر کام انتہائی تیز کر دیا گیا۔( جس کی وجہ سے آج اسرائیل بھی ہمارے نشانے پر ہے الحمدللہ)
اور آج امریکہ چیخ چیخ کر کہ رہا ہے کہ ہمارے ساتھ تو تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ ہو گیا اور ہمیں دھوکہ دینے والا مشرف ہے۔ اب یہ الفاظ ان کے لیے تھپڑ سے کم نہیں جو ہر وقت بنا تحقیق کے یہ بول دیتے ہیں کہ مشرف تو امریکہ کا پالا ہوا تھا ، ان کا بندہ تھا۔… وغیرہ وغیرہ
الزام 5 : مشرف کی وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی شروع ہوئی ۔
یہ سراسر من گھڑت اور بے بنیاد الزام ہے، جیسے فلسطین اور عراق میں مجاہدین کو بدنام کرنے اور ان کو ان کے گھروں میں ہی شہید کرنے کے لیے امریکہ اور اسرائیل نے داعش جیسی خوارجی تنظیم بنائی ایسے ہی افغانستان میں مجاہدین طالبان کو بدنام کرنے اور اسلام کو دہشت گردی والا مذہب بنا کر پیش کرنے کے لیے امریکہ انڈیا اور اسرائیل نے ٹی ٹی پی ،لشکر جھنگوی ، جند اللہ ، لشکر احرار وغیرہ بنائیں اور انھیں پاکستان میں شریعت اور جہاد کے نام پر لانچ کیا ۔ ان تنظیموں کو اسلحہ امریکہ انڈیا اور اسرائیل مہیا کرتے اور پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرواتے مقامی لوگوں کو جو ان کا ساتھ نہ دیتے ان کو شہید کر دیتے ، لیکن الحمدللہ اب ٹی ٹی پی وغیرہ کے خلاف بھی پاک فوج جنگ جیت چکی ہے اور امریکہ انڈیا اسرائیل کی اربوں ڈالر کی انویسٹمنٹ تباہ ہو چکی ہے ۔
مشرف دور میں پہلی بار قرضہ جات میں نمایاں کمی آئی ۔ زراعت اتنی بہتر ہوئی کہ آپ کسی بھی زراعت کا کاروبار کرنے والے پوچھ لیں وہ آپ کو بتائے گا۔ انڈسٹری اسی کے دور میں بہتر ہوئی،
انڈیا کو ہر حال میں منہ توڑ جواب دیتا رہا،( ایک بار انڈین چینل پر انٹرویو میں مشرف صاحب نے کہا کہ ہم الحمد للہ مسلمان ہیں ہم تو جنگ شہادت کے جذبے سے لڑتے ہیں ہم سینے پر گولی کھانے والے لوگ ہیں ، جتنا قرضہ چڑھاؤ گے اتنا ہی اتاریں گے وغیرہ وغیرہ ، مشرف دور کے بعد کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے انڈسٹری مالکان نے اپنا کاروبار بنگلہ دیش اور دیگر ملکوں میں شفٹ کر دیا ۔ زراعت کا بیڑا غرق ہوگیا، قرضوں کے ریکارڈ توڑے اور بس کیا کیا بیان کیا جائے ؟ یہ بھاشا ڈیم ، نیلم جہلم ڈیم وغیرہ سب مشرف دور میں شروع ہوئے لیکن اگلی آنے والی حکومتوں نے انڈیا کے ایما پر ڈیمز پر بالکل توجہ نہ دی اور ابھی تک وہ مکمل نا ہو سکے۔
بہرحال جو لوگ مشرف سے بنا کسی وجہ کے بغض رکھتے ہیں ان کو سمجھانا بے وقوفی ہے لیکن اگر کسی کو کوئی خاص گلہ شکوہ ہے مشرف سے تو وہ تحقیق کرے ، ہو سکتا ہے جیسا وہ سمجھ رہا ہے ویسا نا ہو۔ ٹرک کی بتی پیچھے نہ لگ جایا کرو ۔۔
مجھے اگر مشرف صاحب سے شکوہ ہے تو وہ یہ کہ انہوں نے میڈیا کو آزادی دی، دینی مدارس کو آزادی دی ، مولویوں کو آزادی دی لیکن ” مادر پدر ” آزادی دی
فیس بک کمینٹ