لاہور: پنجاب میں مخصوص انجکشن سے بینائی کھونے کے معاملے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق انجکشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ملزم انجکشن کو لاہور سے باہر سپلائی کرتا تھا اور واقعے کے بعد یہ کئی روز سے روپوش تھا۔
ذرائع کےمطابق گرفتار ملزم کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب انجکشن اسکینڈل میں پولیس نے 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، ملزم عاصم خالد کو پولیس نے فیصل آباد سے گرفتار کیا جب کہ ایک اور ملزم بلال رشیدکو عارف والا سے گرفتار کیا گیا، دونوں ملزمان کے خلاف ڈرگ ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پنجاب میں جعلی انجکشن لگنے سے بینائی متاثر ہونے کے اب تک 68 مریض سامنے آچکے ہیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک بھر کے اسپتالوں اور فارمیسیز کو متعلقہ انجکشن استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔
نگران وفاقی وزیر صحت ندیم جان کے مطابق آنکھوں کو متاثر کرنے والی دوا کے پورے بیچ کو مارکیٹ سے اٹھا لیا گیا ہے اور اس دوا کو مارکیٹ میں فروخت کی اجازت نہیں ہے۔
ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ اس انجکشن کے آنکھوں میں استعمال کی کسی نے ایڈوائس نہیں لی تھی، ڈریپ سے بھی اس انجکشن کی اجازت نہیں لی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ گناہ گاروں کو سزا دی جائےگی، 5 سال کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں، اسکینڈل میں ملوث افراد کو کوئی رعایت نہیں دی جائےگی۔
(بشکریہ: جیو نیوز)
فیس بک کمینٹ