تل ابیب : حماس پر اسرائیل کے حملے اور 600 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اعلان جنگ کرتے ہوئے فلسطینی باشندوں کو فوری غزہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے۔حماس کی جانب سے اسرائیل پر گزشتہ روز سمندر، زمین اور فضا سے مربوط حملے کیے گئے تھے اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق اب تک حملوں میں 600 سےزائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے پریس آفس سے جاری بیان میں بھی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسرائیل میں اب تک 600 افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ 100 کے قریب افراد کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔
دوسری جانب غزہ میں حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں اب تک 370 افراد مارے جا چکے ہیں اور 2200 سے زائد زخمی ہیں۔
1948 میں اسرائیلی ریاست کے قیام کے بعد سے یہ اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے جس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اعلان جنگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو ایک طویل اور مشکل جنگ کا سامنا ہے۔
بینجمن نیتن یاہو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس(سابقہ ٹوئٹر) پر پیغام میں کہا کہ ’ہم ایک طویل اور مشکل جنگ کا آغاز کر رہے ہیں جو ہم پر حماس کے قاتلانہ حملے کے ذریعے مسلط کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں غزہ کے رہائشیوں سے کہتا ہوں کہ فوری طور پر وہاں سے نکل جائیں کیونکہ ہم ہر جگہ بھرپور طاقت سے کارروائی کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے آج امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر عالمی رہنماؤں سے بات کی تاکہ مہم کے تسلسل میں اسرائیل کے لیے آزادیِ کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے، میں صدر بائیڈن کے کے ساتھ ساتھ فرانس کے صدر، برطانیہ کے وزیر اعظم اور بہت سے دوسرے رہنماؤں کا اسرائیل کے لیے غیر متزلزل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
نیتن یاہو نے اسرائیلی شہریوں کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس مہم میں ساتھ ہیں، اس جنگ میں وقت لگے گا، یہ مشکل ہوگا، مشکل دن ہمارے سامنے ہیں، تاہم، میں ایک بات کا وعدہ کر سکتا ہوں کہ ہم جیت جائیں گے۔
قبل ازیں اتوار کو اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی افراج نے ہماری حدود میں داخل ہونے والی دشمنوں کی افواج کی بڑی تعداد کو تباہ کردیا ہے اور اب اس نے اپنی جارحانہ کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے اور جب تک ہمارا مقصد حاصل نہیں ہوجاتا، اس وقت تک یہ کارروائیاں کسی روک ٹوک کے بغیر جاری رہیں گی۔
ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ کو بدتین بمباری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کئی منزلہ عمارتیں تباہ ہو گئیں اور کئی علاقوں کو بجلی، ایندھن اور اشیائے خورونوش کی فراہمی منقطع ہو گئی ہے جبکہ حزب اللہ کی جانب سے حماس سے اظہار یکجہتی کے لیے مارٹر گولے داغے جانے کے بعد اسرائیل نے لبنان میں بھی فضائی کارروائی کی۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے بتایا تھا کہ آج صبح اسرائیلی فورسز اور حماس کے سیکڑوں جنگجوؤں کے درمیان اسرائیل میں تقریباً 22 مقامات پر بندوق سے لڑائی ہوئی، جن میں سے 2 مقامات ایسے ہیں جہاں بندوق برداروں نے اسرائیلی یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔بعد ازاں اسرائیلی فوج نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ اس نے جنوبی لبنان سے ایک گولی داغے جانے کے جواب میں توپ خانے سے فائر کیا ہے۔
نیتن یاہو نے ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’ہم ایک طویل اور مشکل جنگ کا آغاز کر رہے ہیں جو ہم پر حماس کے قاتلانہ حملے کے ذریعے تھوپی گئی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پہلا مرحلہ اس وقت ہمارے علاقے میں گھسنے والی دشمن قوتوں کی اکثریت کی تباہی کے ساتھ ختم ہو رہا ہے، اس کے ساتھ ہی ہم نے جارحانہ مرحلہ شروع کر دیا ہے، جو مقاصد کے حصول تک بغیر کسی حد اور مہلت کے جاری رہے گا، ہم اسرائیل کے شہریوں کا تحفظ بحال کریں گے اور ہم جیتیں گے۔
( بشکریہ : ڈان نیوز )
فیس بک کمینٹ