ملتان : (اے پی پی):نامورماہر تعلیم اوردانشور پروفیسرڈاکٹرحمیدرضاصدیقی نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر غیرمنقسم ہندوستان سے پہلے کاہے ،کشمیری عوام ڈوگرہ راج سے ہی ہندو استحصال کاشکاررہے ، ان کی کوشش رہی کہ پاکستان کی طرح ہم بھی ہندوﺅں کی غلامی سے خودکو آزاد کرانے میں کامیاب ہوجائیں لیکن ایسا نہیں ہوسکا اورمختلف مواقع پروہاں کے لوگوں نے جدوجہد جاری رکھی۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے اے پی پی کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔ڈاکٹرحمیدرضاصدیقی نے کہاکہ قیام پاکستان کے موقع پرہندستان نے اس پرجارحیت کے ذریعے قبضہ کرلیااور برصغیرکی تقسیم کے وقت جوبین الاقوامی اصول طے ہوئے تھے ا ن کو نظراندازکردیاگیا۔اقوام متحدہ کی قراردادوں اوردیگرمعاملات سے ہم سب واقف ہیں ،کشمیر کو ایک خصوصی صوبے کی حیثیت دی گئی تھی اوراس کے لئے ہندوستان کے آئین میں شقیں رکھی گئی تھیں لیکن تین سال پہلے پانچ اگست کو اس میں ترمیم کرکے وہ شقیں نکال دی گئیں اوراس کوباقاعدہ بھارت کا حصہ قراردیدیاگیااب اس کانتیجہ یہ ہواکہ وہاں جوخصوصی سہولتیں مہیاکی گئیں تھی وہ ختم ہوگئیں ۔غیرکشمیریوں کووہاں آبادہونے کی اجازت مل گئی۔یہ وہ طریقہ ہے جویہودیوں نے اسرائیل میں استعمال کیاتھا۔اوراس طریقے سے مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کردیاگیا۔
یہ دن اس بات کی یاددلاتاہے کہ کشمیر ی کبھی اپنے حقوق سے دستبردارنہیں ہوں گے اوربالاآخرانہیں کامیابی ملے گی،ہم اخلاقی طورپر،مالی طورپر،سیاسی طورپراوربین الاقوامی طورپر ان کی مددکرنے کے پابندبھی ہیں اوراخلاقی طورپرہم پرذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ ہم کشمیریوں پرجومظالم کئے جارہے ہیں اس سے دنیا کوآگاہ کریں اوران کی جدوجہد کے لئے کوشش کریں اوراب یقینا وہ وقت آنے والا ہے جب کشمیری آزاد فضامیں سانس لے سکیں گے ۔
فیس بک کمینٹ