مظفرگڑھ: پانچ دریائوں کی سرزمین مظفرگڑھ میں دریائے چناب، راوی اور سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے متعدد مواضعات فصلیں اور باغات شدید متاثر ہوئے ہیں ۔ دریائے چناب میں بھارت سے چھوڑا جانے والا 3 لاکھ کیوسک فٹ پانی کا ریلا مظفرگڑھ سے گزر رہا ہے،دریا میں پہلے سے موجود ایک لاکھ کیوسک فٹ پانی کی وجہ سے پانی 4 لاکھ کیوسک فٹ ہو چکا ہے اور دریا میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
انتظامیہ نے رنگپور سے ہیڈ پنجند تک رنگپور،خدائی،لنگرسرائے، علی پور شمالی ، مرادآباد، خانپور، دوآبہ، سنکی،ٹھٹہ قریشی،خانگڑھ،روہیلانوالی، جتوئی،شہر سلطان سمیت 104 مواضعات خالی کرا لئے ہیں اور وہاں کے رہائشیوں کو ان کے مال مویشیوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے،انتظامیہ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 33 فلڈ ریلیف کیمپ بھی قائم کر دیئے ہیں جہاں محکمہ مال،محکمہ صحت،محکمہ لائیو سٹاک،ریسکیو 1122 کی ٹیمیں سیلاب زدگان کی امداد کرنے کےلئے 24 گھنٹے موجود ہیں ۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ مواضعات میں 7800 ایکڑ رقبہ زیرآب جبکہ 5091 ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں اور آم کے باغات شدید متاثر ہوئے ہیں، کوہ سلیمان پر مون سون کی شدید بارشوں کے باعث دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے،محکمہ آبپاشی کے ذرائع کے مطابق مظفرگڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں تونسہ بیراج کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 3 لاکھ کیوسک سے تجاوز کر چکی ہے اور دریا میں درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال ہے جس کے نتیجے میں بیٹ کے نشیبی علاقے بیٹ نشان والا، بیٹ چھجڑے والا، بیٹ خادم والا سمیت نشیبی علاقوں کے درجنوں مواضعات زیر آب آ چکے ہیں جہاں کے رہائشی انتظامیہ کی طرف سے دی جانے والی انخلا کی وارننگ پر اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مظفرگڑھ کو پانچ دریاوں کی سرزمین اس لئے کہا جاتا ہے کہ مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں دریائے چناب،راوی ستلج،جہلم اور سندھ اکٹھے مل جاتے ہیں۔
فیس بک کمینٹ