ملتان:جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم کے معاملہ پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے یہ طے ہواہے کہ ہماری جماعت بھی ایک مسودہ بنا لیتی ہے اور وہ بھی ایک مسودہ بنا ئیں گے، پھر اس پر اتفاق رائے قائم کیاجائے،مجوزہ آئینی ترمیم کے معاملہ پر اتفاق رائے تک پہنچنا ہی ملک کیلئے بہتر ہوگا،مفاد عامہ کیلئے قانون سازی ہونی چاہیے،اداروں کے درمیان طاقت کے توازن کا نظام برقرار رکھنا ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں جامع قاسم العلوم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ساٹھ ہزار جبکہ ملک بھر کے عدالتی نظام میں چوبیس لاکھ کیسز زیر التواء ہیں، عدالتی اصلاحات ہونی چاہیں،آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے موجود ہے،اتفاق رائے کی بنیاد پر قانون سازی کے حق میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر اپنے فرائض سر انجام دینے چاہیں ،اداروں کے درمیان طاقت کا توازن متاثر نہیں ہونا چاہیے،ہماری جماعت تمام اداروں کو اپنے آئینی دائرہ کار میں کام کرتے دیکھنا چاہتی ہے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ملک میں مہنگائی سے عوام تنگ آ چکے ہیں،پارلیمنٹ بنیادی حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے،جو قانون سازی کی جائے مفاد عامہ کو مد نظر رکھا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کا تحریک انصاف کے ساتھ کوئی سیاسی اتحاد نہیں ہے تاہم وہ پارلیمانی امور سے متعلق ان سے بات چیت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم عوام کی خواہشات کے مطابق قانون سازی دیکھنا چاہتے ہین،ہماری جماعت اپنا پارلیمانی کردار ادا کرتی رہے گی۔
فیس بک کمینٹ