اسلام آباد:صدر مملکت آصف علی زرداری کی جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
صدر آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر سے تفصیلی ملاقات کی جس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی موجود تھے۔
اس موقع پر ملکی سیاسی صورت حال اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں آئندہ ہفتے حکومت کی طرف کی جانے والی متوقع قانون سازی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کےمطابق ملاقات میں جے یو آئی کو حکمراں اتحاد سے تحفظات پر بھی بات چیت کی گئی۔
صدر زرداری اور فضل الرحمان کی ملاقات، ممکنہ قانون سازی پر تفصیلی مشاورت
اس اہم ملاقات کی اندرونی کہانی بھی سامنے آئی ہے۔
گفتگو کرتے ہوئے ملاقات میں موجود ذرائع نے کہا کہ جے یو آئی اور حکمراں اتحاد کے درمیان فاصلے کم ہورہے ہیں، آصف علی زرداری ریاست کے سربراہ کے طورپر ملاقات کیلئے آئے اور وزیر داخلہ محسن نقوی کا صدر کے ہمراہ ملاقات کیلئے آنا ثبوت ہے کہ ریاست جے یو آئی کے تحفظات کو سنجیدہ لے رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ریاست ہمارے تحفظات دور کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا چاہتی ہے۔
سوال ہواکہ اب کیا جے یو آئی اپوزیشن کا ساتھ دے گی یا حکمراں اتحاد کا حصہ بنے گی؟ اس کے جواب میں ذرائع کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کے پاس آپشنز موجود ہیں، تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا البتہ جے یو آئی ملک میں سیاسی عدم استحام کے بجائے تعمیری کردار ادا کرنے کو ترجیح دے گی اور آنے والے دنوں میں اس طرح کی مزید ملاقاتیں ہونگی۔
(بشکریہ:جیو نیوز )
فیس بک کمینٹ