مردان : 13 اپریل 2017 کو خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں مشتعل طلبا نے توہین رسالت کے الزام میں یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کو تشدد کرکے ہلاک کیا ۔پولیس کے مطابق تحقیقات کے دوران مشال خان اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے نازیبا یا توہین آمیز کلمات کے استعمال کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا ۔ اس قتل کے الزام میں 57 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے بیشتر کا تعلق عبدالولی خان یونیورسٹی سے ہی ہے ان میں یونیورسٹی کے ملازمین بھی شامل ہیں ۔ایبٹ آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج فضل سبحان خان مقدمے کی سماعت کے بعد 30 جنوری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
فیس بک کمینٹ