ملتان : امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کے فرزند ،ممتاز عالم دین اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا سید عطاء المہیمن شاہ بخاری 77 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، ان کی نماز جنازہ اتوار سات فروری کو قلعہ کہنہ قاسم باغ سٹیڈیم ملتان میں صبح گیارہ بجے ادا کی جائے گی ،سید عطاء المہیمن شاہ بخاری نے اپنی ساری زندگی عقیدہ ختم نبوت ﷺ،تحفظ ناموسِ صحابہ اور اسلام کی سربلندی کے لئے وقف رکھی ،جرات مندی اور بہادری میں اپنی مثال آپ سید عطاء المہیمن شاہ بخاری اسلاف کی نشانی سمجھے جاتے تھے اور پوری دنیا میں ان کے لاکھوں چاہنے والے ہیں تاہم انہوں نے اتنی سادہ زندگی بسر کی کہ آج کے ترقی یافتہ دور میں کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا ۔
عطاء المہیمن شاہ بخاری گزشتہ کچھ عرصہ سے علیل تھے ،ان کی وفات کی خبر سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے دینی حلقوں میں انتہائی رنج و غم پھیل گیا ہے۔مولانا سید عطاء المہیمن شاہ بخاری اپنی جوانی سے لیکر آخری سانس تک عقیدہ تحفظ ختم نبوتﷺ کے لئے برسرپیکار رہے،دنیاوی شہرت اور لالچ سے کوسوں دور مولانا سید عطاء المہیمن شاہ بخاری نے اپنی ساری زندگی انتہائی سادہ اور حقیقی درویشانہ طرزِ عمل اختیار کئے رکھا ،وہ حقیقی معنوں میں اسلاف کی نشانی تھے،علم و عمل کی چلتی پھرتی نشانی مولانا سید عطاء المہیمن شاہ بخاری کو دینی حلقوں میں ممتاز مقام حاصل تھا ۔ دینی جماعتوں کے قائدین ،وفاق المدارس کے ذمہ داران اور علماء مشائخ نے سید عطاء المہیمن شاہ بخاری کے انتقال پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائد احرار کے انتقال سے عالم اسلام ایک عظیم دینی بزرگ سے محروم ہو گیا ہے ،سید عطاء المہیمن شاہ بخاری نے تحریک ختم نبوت1974ء، تحریک ختم نبوت1984 ء، 1977ء کی تحریک نظام مصطفیٰﷺ سمیت تمام دینی تحریکوں میں بھرپور کردار ادا کیا۔
( بشکریہ : روزنامہ پاکستان )
فیس بک کمینٹ