ملتان : گھنٹہ گھر چوک پر حزب اختلاف کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے جلسے کے ذریعے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہمشیرہ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ آج عوام نے حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے اور اب سیلیکٹڈ حکومت کو جانا ہو گا۔آصفہ بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے اور اگر ہمارے بھائیوں کو گرفتار کیا گیا تو پیپلز پارٹی کی ہر عورت اپنی گرفتاری دینے اور اس عمل میں جدوجہد کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس وبا کی دوسری لہر میں تیزی کے باوجود حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم نے ملتان کے گھنٹہ گھر چوک پر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کے لیے جلسے کا انعقاد کیا جہاں عوام کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کی اس جلسے میں موجودگی کو ان کے سیاسی کیریئر کا آغاز سمجھا جا رہا ہے۔
2018 کی انتخابی مہم کے بعد پہلی بار سیاسی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آصفہ بھٹو نے جلسے میں موجود عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ سلکیٹڈ حکومت کے ظلم و جبر کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔‘آصفہ بھٹو نے کہا کہ پی پی پی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے اس پارٹی کی بنیاد عوامی جمہوری اور فلاحی ریاست کے لیے رکھی تھی اور وہ اس مقصد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔
انھوں نے کہا کہ ’میری والدہ بے نظیر بھٹو نے اپنے والد کا مشن جاری رکھا اور اس راہ میں شہید ہوئیں اور میرے والد سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی 18ویں ترمیم کے ذریعے عوامی جدوجہد جاری رکھی۔‘آصفہ بھٹو نے کہا کہ میں وہ ایک ایسے وقت پر عوام کے سامنے آئی ہیں جب پارٹی چیئرمین اور ان کے بھائی بلاول کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے یومِ تاسیس کے موقع پر ہونے والے اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز نے پاکستان پیپلز پارٹی کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ اور پی پی پی کے شریک چئیرمین بلاول بھٹو کی بہن آصفہ بھٹو اپنے گھروں سے پاکستانیوں کے حقوق کی خاطر باہر نکلی ہیں۔حکومت کی جانب سے جلسے جلوسوس کی پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا وائرس کے پیچھے چھپ رہی ہے۔
انھوں نے کہا ’یہ کورونا نہیں حکومت جانے کا رونا ہے اور یہ کیسا وائرس ہے جو حکومت کے جلسوں میں نہیں صرف پی ڈی ایم کے جلسوں میں آتا ہے۔‘مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ عوام اب عمران خان کا لاک ڈاؤن کرنے والے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کووڈ 19 سے پہلے کووڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہے اور اگر کووڈ 18 گھر چلا جائے تو کووڈ 19 بھی چلا جائے گا۔انھوں نے کہا ’پاکستان کو لگے وائرسوں کا علاج ضروری ہے اور پاکستان کو لگے اس مہلک وائرس کا علاج سب سے پہلے کیا جائے۔‘
مریم نواز نے کہا کہ چند روز قبل اپنی دادی کے انتقال کے باوجود وہ اس جلسے میں شرکت کر رہی ہیں کیونکہ عوام کا درد ان کے ذاتی درد سے زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہمیں دشمن بھی ملا تو کم ظرف ملا۔مریم نواز نے وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے حالیہ بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون وزیر نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی ماں کی لاش پاکستان پارسل کر دی ہے۔
انھوں نے مزید کہا: ’پی پی پی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد ان کے خاندان کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی، اکبر بگٹی کو قتل کیا جاتا ہے اور ان کے اہلخانہ کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی جاتی، بےنظیر بھٹو کو شہید کیا جاتا ہے اور قاتلوں کو ملک سے باہر فرار کرا دیا جاتا ہے۔‘مریم نواز نے اپنی تقریر میں سوال اٹھایا کہ ’کیا کوئی مشرف کو ایک دن بھی جیل میں رکھ سکا؟ کیا کسی میں اتنی جرات ہے کہ مشرف کو پاکستان واپس لاسکے؟‘
جلسے سے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل، پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے قائد محمود اچکزئی نے بھی خطاب کیا۔واضح رہے کہ حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر پی ڈی ایم کو ملتان کے قاسم باغ سٹیڈیم میں جلسے کی اجازت نہیں دی تھی لیکن پی ڈی ایم جماعتیں ہر حال میں جلسے کرنے پر بضد تھی اور انھوں نے مؤقف اختیار کہ جلسہ ہر حال میں ہو گا۔اب تک پی ڈی ایم گوجرانوالہ، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں جلسے کر چکی ہے جبکہ آج ان کا پانچواں جلسہ تھا ۔
ملتان شہر کی انتظامیہ نے گھنٹہ گھر چوک پر بھاری تعداد میں پولیس کی نفری تعینات کر کے سٹیڈیم اور گھنٹہ گھر چوک کو سیل کر دیا جبکہ پولیس نے قاسم باغ سٹیڈیم کو تالے لگا دیے۔شہر میں ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے گھنٹہ گھر چوک پر دکانیں، کاروباری مراکز اور ملتان میٹرو بس سروس بھی بند رہی۔ملتان شہر کے داخلی راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کی گئیں جبکہ صرف گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد شہر میں داخلے کی اجازت تھی۔یاد رہے کہ حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جلسے اور جلوسوں پر پابندی لگائی تھی تاہم اس کے باوجود پی ڈی ایم نے اس سے قبل بغیر اجازت پشاور کا جلسہ بھی کیا تھا۔
فیس بک کمینٹ