لاہور : معروف ناول نگار، سفرنامہ نگار، کالم نگار اور دانشور مستنصر حسین تارڑ صحت یابی کے بعد اپنے گھر منتقل ہو گئے ہیں۔ صحت یابی کے بعد ’’گردوپیش‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بہت جلد معمول کی سرگرمیاں شروع کر دوں گا۔ مستنصرحسین تارڑ نے مزید کہا کہ دوستوں اور مجھ سے محبت کرنے والوں کی دعائیں میرا سرمایہ ہیں۔ انہوں نے کہا میں گزشتہ کئی روز سے کوئی نیا کالم یا مضمون تحریر نہیں کر سکا اور اسی لئے بہت مضطرب ہوں۔ لکھنا ہی تو میری زندگی ہے۔ میری غیر موجودگی میں جس طرح میرے دوستوں نے میری سالگرہ کی تقریبات منعقد کیں اور جس طرح مجھے دعاﺅں میں یاد رکھا میں اسے کبھی فراموش نہیں کر سکوں گا۔ یہی محبتیں مجھے حوصلہ دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصہ کے دوران مجھے بہت سے میڈیکل ٹیسٹ کروانا پڑے اور اب میں تیزی سے صحت یاب ہو رہا ہوں امید ہے کہ آئندہ دس سے پندرہ دن کے دوران میں اپنی معمول کی سرگرمیاں شروع کر دوں گا۔ مستنصر حسین تارڑ نے ملتان میں اکادمی ادبیات کے علاقائی دفتر کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے شاکر حسین شاکر اور ڈاکٹر عباس برمانی کی خاص طور پر خیریت دریافت کی اور کہا کہ تمام دوستوں اور مجھ سے محبت کرنے والوں کو میرا سلام کہیں۔ آپ سب کے ساتھ جلد ملاقات ہو گی۔
فیس بک کمینٹ