لندن : اقوامِ متحدہ کی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے قابلِ بھروسہ شواہد سامنے آئے ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور چند اعلیٰ اہلکار اپنی انفرادی حیثیت میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔سپیشل رپورٹوئر یا خصوصی تحقیقاتی افسر اگنیس کیلامارڈ کہتی ہیں کہ ایسے شواہد سامنے آئے ہیں جن پر ایک غیر جانبدار بین الاقوامی آزادانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔سعودی صحافی جمال خاشقجی کو گزشتہ برس اکتوبر میں ترکی کے شہر میں سعودی قونصل خانے میں سعودی ایجنٹوں نے ہلاک کردیا گیا تھا۔سعودی عرب کے حکام نے بعد میں اصرار کیا تھا کہ یہ ایجنٹ ولی عہد محمد بن سلمان کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کر رہے تھے۔سعودی بادشاہت اس وقت جمال خاشقجی کے قتل کے سلسلے میں گیارہ نا معلوم سرکاری اہلکاروں پر خفیہ عدالت میں مقدمہ چلا رہی ہے جن میں سے پانچ کے لیے استغاثہ نے سزائے موت کا مطالبہ کیا ہے۔تاہم اگنیس کیلامارڈ نے کہا ہے کہ یہ مقدمہ جس انداز سے چلایا جا رہا ہے وہ کسی بھی طور پر بین الاقوامی معیار کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتا ہے۔ انھوں نے اس مقدمے کی کارروائی کو معطل کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
( بشکریہ : بی بی سی اردو )
فیس بک کمینٹ