لاہور : چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے دورہ آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے لیے نئے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے اور پہلی مرتبہ محمد موسیٰ، عثمان قادر، خوشدل شاہ، کاشف بھٹی اور نسیم شاہ کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔پیر کے روز مصباح الحق نے آسٹریلیا میں کھیلے جانے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز اور ورلڈ ٹیسٹ کرکٹ چیمپیئن شپ کے دو ٹیسٹ میچوں کے لیے ٹیموں کا اعلان کیا۔اس حوالے سے حیران کن انتخاب مرحوم لیجنڈ لیگ سپنر عبدالقادر کے صاحبزادے عثمان قادر کا ہے جنھیں مصباح الحق کے مطابق ’آسٹریلیا میں کھیلنے کے تجربے‘ کے باعث ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
رواں برس 26 سالہ عثمان قادر قومی ٹیم میں شمولیت نہ ہو سکنے کے باعث آسٹریلیا منتقل ہونے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچ رہے تھے۔لوئر دیر سے تعلق رکھنے والے نسیم شاہ کی عمر محض 16 برس ہے جبکہ رواں برس اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیے پاکستان سپر لیگ میں کھیلنے والے فاسٹ بولر محمد موسیٰ کی عمر 19 برس ہے۔ دونوں فاسٹ بولرز کو ان کی تیز رفتار کے باعث بطور سرپرائز پیکج ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔
وکٹ کیپر و بیٹسمین سرفراز احمد کپتانی سے ہٹائے جانے کے بعد عام کھلاڑی کی حیثیت سے بھی پاکستان کی ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے جمعے کے روز سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کی قیادت سے ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔ سرفراز احمد کو انٹرنیشنل کرکٹ سے باہر کرنے کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ پچھلے کچھ عرصے سے ان کی کارکردگی اور اعتماد دونوں متاثر ہوئے تھے۔
سرفراز احمد نے 2010 میں اپنے ٹیسٹ کریئر کا آغاز کیا تھا لیکن 2014 میں ان کی ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی ہوئی اور وہ اپنی بیٹنگ اور وکٹ کیپنگ میں عمدہ کارکردگی کے سبب کپتان مصباح الحق کے لیے ایک قابل اعتماد ساتھی بن گئے۔مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد وہ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مقرر ہوئے۔ اظہر علی کی قیادت سے مایوس ہونے کے بعد 2017 میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفرازاحمد کو ون ڈے کی کپتان بھی سونپ دی۔ 2016 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد انھیں شاہد آفریدی کی جگہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان بھی مقرر کر دیا گیا تھا۔
سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے 2017 میں چیمپیئنز ٹرافی جیتی اور آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی عالمی رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی، لیکن ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کو سری لنکا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں شکست سے دوچار ہونا پڑا اور وہ صرف آسٹریلیا کے خلاف سیریز جیتنے میں کامیاب ہوسکے۔