ممبئی : ایک بادشاہ نے تو اپنی محبت کے لئے تاج محل بنوا لیا مگر ایک دیہاتی اپنی محبوبہ کے لئے ایک ٹایلیٹ بھی نہیں بنا پایا۔ یہ المیہ ہے بالی ووڈ کی نئی فلم کے ہیرو (اکشے کمار) کا۔ٹائلیٹ ایک پریم کتھا 15 اگست کو ریلیز ہوگی مگر اس کا تین منٹ کا ٹریلر ابھی سے یو ٹیوب پر راج کر رہا ہے۔ اس وقت تک پونے دو کروڑ افراد اس اچھوتے موضوع پر بننے والی فلم کے مکالموں سے محظوظ ہو رہے ہیں۔ اگرچہ بہت لوگ کامیڈی سمجھ کر اس فلم کی طرف متوجہ ہوئے ہیں لیکن ایک بڑی اکثریت ایسی بھی ہے جس کا خیال ہے کہ سنجیدہ سماجی مسائل کو روایتی رومان پرستی سے ہٹ کر بڑی سکرین پر لانا پروڈیوسر کا ایک جرات مندانہ قدم ہے۔ پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے تمام ممالک میں آج بھی خواتین کے بنیادی مسائل عدم توجہ کا شکار ہیں اور ابلاغ میں نہ تو ان موضوعات پر بحث کی جاتی ہے اور نہ ہی حکومتی ادارے بالخصوص ضلعی انتظامیہ ان موضوعات کو قابل توجہ سمجتی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ صرف شہری علاقوں میں پبلک ٹائلٹ تک رسائی کے معاملے میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کا شمار دنیا کے دس بد ترین ممالک میں ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس خطہ میں ہیضہ اور غلاظت سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں سے ہر سال دو لاکھ سے زائد بچوں کی اموت ہوتی ہیں۔ فلم کا ٹریلر دیکھنے کے بعد یہ محسوس ہوتا ہے کہ اس موضوع پر فلم بہت دیر بعد بنی۔بہت سے لوگوں کو سماجی مسئلے کی اہمیت کا ہر گز احساس نہیں اس سے پہلے بھارت میں شاہ رخ خان بھی اس مسئلہ کو مختلف سطح پر اجاگر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ٓ بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندرا مودی نے بھی اس فلم کا ٹریلر دیکھنے کے بعد فلم کے پروڈیوسر کی اس کاوش کو سراہا ہے۔ اکشے کمار نے فلم بینوں سے سوال کیا ہے کہ وہ شہری علاقوں میں پیار اور محبت کی مبالغہ آرائی کو دیکھنا پسند کریں گے یا دیہی علاقوں میں بسنے والے لوگوں کے حقیقی مسائل کو دیکھنے کا حوصلہ ہے؟