لندن : پاکستان نے چیمپئنز ترافی کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میں بھارت کو عبرتناک شکست سے دوچار کر دیا ۔ پہلے پاکستانی بلے بازوں نے بھارتی بالروں کا بھرکس نکالا اور پھر پاکستانی بائولرز نے بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن کی کمر توڑ کر رکھ دی ۔ پاکستان نے بھارت کو 180 رنز سے شکست دے پہلی مرتبہ چیمپیئنز ٹرافی کا چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ بھارت کی ٹیم پاکستان کی کامیابی پر پوری قوم خوشی سے جھوم اٹھی اور لوگ نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ۔ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کے ٹاپ سکورر اور فائنل میں اپنے کریئر کی پہلی سنچری بنانے والے نوجوان اوپنر فخر زمان کو فائنل کا مین آف دی میچ قرار دیا گیا ہے۔ فخر کی 114 رنز کی اننگز 12 چوکوں اور تین چھکوں سے مزین تھی
پاکستانی بالر حسن علی ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرقر پائے ۔ قبل ازیں آئی سی سی چیمپیئز ٹرافی 2017 کے فائنل میں پاکستان نے عمدہ اوپننگ شراکت اور فخر زمان کی سنچری کی بدولت بھارت کو میچ جیتنے کیلئے 339 رنز کا ہدف دیا ہے۔ فائنل میں روایتی حریف بھارت اور پاکستان مد مقابل ہیں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ پاکستانی اوپنرز اظہر علی اور فخر زمان نے ابتدا میں محتاط انداز اختیار کرنے کے بعد شاندار انداز میں بیٹنگ کی اور ٹیم کو 127 رنز کا بہترین آغاز فراہم کیا۔ پاکستان کو پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب وکٹوں کے درمیانی غلط فہمی کے نتیجے میں پاکستان کو اظہر علی کی وکٹ سے محروم ہونا پڑا، انہوں نے 72 رنز بنائے۔ دوسرے اینڈ سے فخر زمان نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں پہلی سنچری مکمل کی۔ وہ 200 کے مجموعی اسکور پر 114 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے، ان کی اننگز میں تین چھکے اور 12 چوکے شامل تھے۔ بابر اور شعیب ملک نے اسکور کو 247 رنز تک پہنچایا لیکن بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں شعیب اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ بابر اعظم بھی 48 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ ابتدائی بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کے سبب ایک موقع پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ پاکستانی ٹیم 350 سے 360 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجانے میں کامیاب رہے گی لیکن بھارتی باؤلرز نے آخری چار اوورز میں شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا جس کے سبب پاکستانی بلے باز کھل کر بیٹنگ نہیں کر سکے۔ البتہ محمد حفیظ کے 37 گیندوں پر 57 رنز کی بدولت پاکستانی ٹیم مقررہ اوورز میں چار وکٹ کے نقصان پر 338 رنز بنانے میں کامیاب رہی اور بھارت کو چیمپیئنز ٹرافی جیتنے کیلئے 339 رنز کا ہدف دیا ہے۔ اس سے قبل پاکستان ٹیم میں فاسٹ باؤلر محمد عامر کی واپسی ہوئی جبکہ بھارتی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ ٹاس کے بعد بھارتی کپتان ویرات کوہلی کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ آج کے میچ کی پچ کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ وکٹ ابتدا میں باؤلر کے لیے مدد گار ثابت ہوگی جس کا بھر پور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ ویرات کوہلی نے کہا کہ بھارتی ٹیم نے ٹورنامنٹ میں اچھی پرفارمنس دکھائی وہ بس ٹائٹل سے ایک قدم دور ہیں جبکہ پاکستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم بھی اچھی کرکٹ کھیل کر فائنل میں پہنچی ہے۔ پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے ٹاس کے بعد کہا ہے کہ اگر ہم ٹاس جیتتے تو پہلے باؤلنگ کرنے کا ہی فیصلہ کرتے لیکن اب ٹاس ہمارے ہاتھ میں نہیں لہٰذا اب 300 رنزبنانے کی کوشش کریں گے۔ ایونٹ کے گذشتہ 4 میچوں میں پاکستان 3 مرتبہ ٹاس جیتنے میں کامیاب ہوا ہے جب کہ ایونٹ کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیتا تھا۔ پاکستان ٹیم نے ایونٹ کے تمام میچوں میں پہلے باؤلنگ کی ہے جبکہ فائنل میں پاکستان پہلی مرتبہ ایونٹ میں پہلے بلے بازی کر رہا ہے۔ پاکستان ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کر رہے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں اظہر علی، فخر زمان، بابر اعظم، محمد حفیظ، شعیب ملک، عماد وسیم، محمد عامر، شاداب خان، حسن علی اور جنید خان شامل ہیں۔ بھارتی ٹیم کی قیادت ویرات کوہلی کر رہے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں روہیت شرما، شیکھر دھوان، یوراج سنگھ، مہیندر سنگھ دھونی، کیدار جادھو، ہردک پانڈیا، رویندرا جدیجہ، روی چندرن ایشون، بھونیشور کمار اور جسپریت بمرا شامل ہیں۔
فیس بک کمینٹ