اہم خبریں
چین نے روہنگیا مسلمانوں کو بحران کا ذمہ دار قرار دے دیا: سوچی کی حمایت کا اعلان

ڈھاکہ: میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی مبینہ نسل کشی پر چین نے آنگ سان سو چی کی حکومت کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بنگلہ دیش میں چین کے سفیرمنگ چیانگ نے صوبہ رخائن میں روہنگیا مسلمانوں کو پر تشدد واقعات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ڈھاکہ میں پریس کانفرنس کے دوران چینی سفیر نے کہا کہ رخائن میں اس وقت حالات خراب ہوئے جب آرکان سالویشن آرمی کے جوانوں نے اگست کے اواخر میں ایک پولیس پوسٹ اور فوجی اڈے پر حملہ کیا۔ یاد رہے میانمار میں جاری فوجی آپریشن کی وجہ سے تین لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش پہنچ چکے ہیں جبکہ دیگر ممالک میں روہنگیا پناہ گزینوں کی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔بنگلہ دیش میں چین کے سفیر نے میڈیا کے سوالوں کے جواب میں بتایا کہ موجودہ بحران کے بڑھنے کی وجہ روہنگیا برادری کی جانب سے میانمار کے سرکاری اداروں پر حملے ہیں۔ چین کو بنگلہ دیش کی سرحدوں پر پیدا ہونے والی صورتحال کا بخوبی اندازہ ہےاور اس وجہ سے بنگلہ دیش میں چین کی سرمایہ کاری کو مشکلات کا سامنا ہے۔چین کے سفیر منگ چیانگ شیر بنگلہ نگر میں اقتصادی تعلقات ڈویژن میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ موجودہ بحران ختم ہوتے ہی بکم یعنی بنگلہ دیش،چین،انڈیامیانمار اقتصادی راہداری پر یقینی پیشرفت ہو گی۔میانمار کا شمار چین کے اتحادی ممالک میں ہوتا ہے۔