لاس ویگاس : امریکی شہر لاس ویگاس میں ایک کنسرٹ میں ہونے والی فائرنگ میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق کم از کم 50 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق چونسٹھ سالہ مسلح شخص سٹیفن پیڈک نے مینڈیلے بے ہوٹل کی 32ویں منزل سے باہر منعقد ہونے والے میوزک فیسٹیول میں شریک افراد پر فائرنگ کی تھی۔پولیس نے تصدیق کی ہے کہ فائرنگ کرنے والا شخص ہلاک ہوگیا ہے۔پولیس کے مطابق اب میریلو ڈینلے نامی اس خاتون کی تلاش ہے جو حملہ آور کے ساتھ سفر کر رہی تھی۔ پولیس حکام نے بتایا ہے کہ مسلح شخص نے مینڈیلے بے ہوٹل کی 32ویں منزل سے باہر منعقد ہونے والے میوزک فیسٹیول میں شریک افراد پر فائرنگ کی تھی۔
سوشل میڈیا پر جاری ہونے جانے والی ویڈیوز اور تصاویر میں سینکڑوں افراد کو جائے وقوعہ سے بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ بعض کلپس میں بظاہر خودکار اسلحے سے فائرنگ کی آواز بھی سنی جا سکتیں ہیں۔پولیس نے لوگوں سے اس علاقے سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔ اس فائرنگ میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔مقامی پولیس کے سربراہ جو لامبارڈو نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ شہریوں پر حملے میں صرف ایک شخص ملوث ہے۔پولیس سربراہ کے مطابق مرنے والوں میں ایسے پولیس افسران بھی شامل ہیں جو ڈیوٹی پر نہیں تھے۔ایک ہسپتال کے ترجمان نے سی این این کو بتایا ہے کہ کئی لوگوں کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے جنھیں گولیاں لگی ہیں۔روٹ 19 ہاروسٹ فیسٹیول میں جائے واقعے کے بعض حصہ کو بند کر دیا گیا ہے اور وہاں مسلح پولیس موجود ہے۔فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے دس بجے ہوا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سینکڑوں گولیاں چلائی گئی ہیں۔
فیس بک کمینٹ