لاہور : رائیونڈ کے تبلیغی اجتماع گاہ میں پولیس چیک پوسٹ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت نو افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا خودکش تھا، دھماکے میں حملہ آور کے جسم کے اعضا اور دیگر شواہد اکھٹے کرکے فرانزک کے لیے بھجوائے جارہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حملہ آور کس کے ساتھ آیا، سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کرتفتیش کی جارہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دھماکے سے پہلے حملہ آور نے اجتماع گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی تاہم چیک پوسٹ پر موجود اہلکاروں نے روکا تو دہشت گرد نے خود کو اڑا لیا۔ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعت کا سالانہ اجتماع تھا جہاں پولیس چیک پوسٹ بنائی گئی تھی لیکن حملہ آور نے چیک پوسٹ سے گزرنے کی کوشش کی جس کے دوران اس نے خود کو اڑا دیا اور اگر حملہ آور اجتماع گاہ میں داخل ہوجاتا تو نقصان بہت زیادہ ہوتا۔پنجاب کے وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8 لاشیں ٹی ایچ کیو ہسپتال رائیونڈ اور ایک جناح ہسپتال لائی گئی ہیں۔ایس پی عمر فاروق کا کہنا تھا کہ ریسکیو 1122 اہلکاروں نے زخمی پولیس اہلکاروں اور شہریوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا۔دریں اثنا آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے دھماکے کے بعد صوبے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ جاری کر دیا۔اب تک دھماکے کی ذمہ داری کسی تنظیم کی جانب قبول نہیں کی گئی۔
فیس بک کمینٹ