ضلع ملتان سے قومی اسمبلی کی تمام نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف نے کلین سویپ کردیا۔عوام نے نہ صرف یہ کہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کیا بلکہ نئے پاکستان کے سونامی نے کئی امیدواروں کی سیاست کاخاتمہ کردیاجن میں سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی ،سابق وفاقی وزیر سکندر بوسن اور سابق وفاقی وزیر سید جاوید علی شاہ بھی شامل ہیں جبکہ ان انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کے مرحلے پر ہی مخدوم جاوید ہاشمی کی سیاست بھی ختم ہوگئی تھی ۔یوسف رضاگیلانی اور ان کے تین بیٹوں نے انتخابات میں حصہ لیا تھا جن میں سے صرف ایک بیٹے علی حیدرگیلانی کو صوبائی نشست پر کامیابی حاصل ہوئی ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے نتائج کے مطابق این اے 154سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواراحمد حسن ڈیہڑ نے 74220ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوارسید عبدالقادرگیلانی نے 64257ووٹ حاصل کیے۔ سابق وفاق وزیر سکندر حیات بوسن 37126ووٹ لے کر تیسرے نمبر پررہے۔این اے 155سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ملک عامرڈوگر نے ایک لاکھ 35ہزار726ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ(ن)کے طارق رشید نے 80993ووٹ حاصل کیے۔این اے 156سے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمودقریشی نے ایک لاکھ16ہزار272ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ(ن) کے عامرسعید انصاری 84940ووٹ حاصل کرسکے۔ این اے 157سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار مخدومزادہ زین قریشی نے 77371ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے حریف پاکستان پیپلزپارٹی کے سید علی موسی گیلانی 70830ووٹ حاصل کرسکے ۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ملک عبدالغفارڈوگر کو62037ووٹ ملے۔ این اے 158(شجاع آباد)سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار محمد ابراہیم خان نے 83304ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ۔سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر وائس چیئرمین سید یوسف رضاگیلانی کو 74443اور سابق وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سید جاوید علی شاہ کو73218ووٹ ملے۔این اے 159(جلالپور پیروالہ) سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوارر انا قاسم نون نے ایک لاکھ 2 ہزار 606 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ مسلم لیگ(ن) کے محمد ذوالقرنین بخاری 99374ووٹ حاصل کرسکے۔
فیس بک کمینٹ