ملتان ( گردوپیش رپورٹ ) مذہبی رہنما اسد شاہ کی 20 سالہ شادی شدہ بیٹی ثانیہ زہرہ کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات کیلئے عدالتی حکم پر قبر کشائی کی گئی اور مرحومہ کے جسد خاکی کےنمونہ جات فرانزک رپورٹ کیلئے بھجوا دیئے گئے.
جوڈیشل مجسٹریٹ مسعود احمد بخاری کی نگرانی محکمہ صحت کی خصوصی ٹیم نے امام بارگاہ چوک کمہاراں والا کے احاطہ میں قبر کشائی کی۔ اس موقعہ پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی قبرکشائی اور پوسٹ مارٹم کا عمل صبح 10 بجے سے 11 بجے تک جاری رہا۔ اس موقعہ پر میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے لڑکی کے والد اسد شاہ نے کہا کہ میری بیٹی کے سسرال والے کرائم سین کے برعکس مبینہ قتل کو خودکشی کا رنگ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا پولیس بھی ہمارے مؤقف کو اہمیت نہیں دے رہی ہے ۔ ثانیہ کا شوہر اس واقعے کے بعد سے مفرور ہے ۔
اسد شاہ نے مزید کہا کہ وزیراعلی کی سپیشل ٹیم میرے گھر ضرور آئی لیکن مجھے تو انصاف چاہیے ۔ اسد شاہ نے کہا کہ میری بیٹی حاملہ تھی تین سال اور 9ماہ کے شیر خوار بیٹوں کی ماں تھی وہ کیسے اپنی جان لے سکتی ہے۔
دریں اثناء انسداد تشدد مرکز برائے خواتین ملتان کی منیجر منزہ بٹ نےبتایا کہ وزیر اعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر وہ خود بھی متوفیہ ثانیہ زہرہ کی قبر کشائی اور ہوسٹ مارٹم کے عمل کے دوران موجود رہیں۔ تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ۔اب فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے۔ واضح رہے کہ ثانیہ زہرہ 9 جولائی کو اپنے سسرال میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں ۔ثانیہ کے والد
ثانیہ زہرا کے رشتہ دار کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد مٹائے گئے اور بغیر پوسٹ مارٹم کے ثانیہ کی تدفین کی گئی۔
فیس بک کمینٹ