معروف شاعر شیرافضل جعفری کی 29ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔شیرافضل جعفری کاتعلق جھنگ سے تھا۔انہوں نے اردوشاعری کو پنجابی الفاظ کے ساتھ مالامال کیا۔وہ اپنے منفرد لسانی تجربے کے حوالے سے پہچانے جاتے تھے ۔شیرافضل جعفری نے مسلسل 8عشروں تک شعروادب کی خدمت کی ۔وہ یکم جنوری 1909ءمیں پیداہوائے ان کے شعری مجموعوں میں سانولے من بھانولے ،شہرصدارنگ ،اورموج موج کوثر قابل ذکرہیں ۔شیر افضل جعفری 22جنوری 1989ءکو انتقال کرگئے ۔ شیر افضل جعفری کی نظم چنیوٹ کی دائی بہت مشہور ہوئی ۔چنیوٹ میں ایک دائی تھی جس کے حسن وجمال کے ہر سو چرچے تھے اس پر مستزاد اس کے عشوے ،غمزے ناز وادا اور غرور تھا۔وہ مکئی اور جوار کے دانے شام ہوتے ہی سرراہ بھٹی پر بھون کرفروخت کرتی۔یہ اس کا صوابدیدی اختیار تھا کہ جس کو چاہتی بھنے ہوئے پھلے (دانے) فروخت کرتی ۔بد وضع ،غلیظ اور میلی نگاہ سے دیکھنے والے خریداروں کو وہ کبھی دانے فروخت نہ کرتی بلکہ ان کو جھڑک کر چلتا کرتی۔اس پراسرار دائی کے بارے میں جعفری مرحوم کے چند اشعار پیش ہیں
چنیوٹ کی دائی کے
دعوے ہیں خدائی کے
۔۔۔۔۔۔
سندر ،کومل نازک دائی
جھلمل جھلمل کرتی آئی
پھاگن کی سرشار فضا میں
لال پری نے لی انگڑائی
تڑ تڑ کر تڑنے لگے پھلے
تاروں کی دنیا شرمائی
فیس بک کمینٹ