بدھ کے روز ساؤتھ افریقہ سینچورین میں کھیلے گئے تیسرے T-20 کرکٹ میچ میں پاکستان کے نوجوان کپتان بابر اعظم نے ایک یادگا ر اور ناقابل فراموش اننگ کھیلتے ہوئے 122 رنز سکور کئے ۔ یہ بابر اعظم کی پہلی T-20 سینچری ہے۔ اس اننگ کی خاص بات پہلی وکٹ کی 197 رنز کی شراکت تھی، جس میں محمد رضوان کے 73 ناٹ آؤٹ بھی شامل ہیں۔ پاکستان نے 204 رنز کا ہدف دو اوو ر قبل ہی حاصل کرلیا تھا۔ بابر اعظم کی اننگز کی افسوسناک بات یہ ہے کہ وہ اس وقت آؤٹ ہوئے جب جیت کیلئے صرف سات رنز درکار تھے۔
میچ کی خوبصورت بات یہ ہے کہ جب بابر اعظم لوٹ کر واپس جا رہے تھے تو ساؤتھ افریقہ کے بیشتر کھلاڑی دوڑ دوڑ کر ان کو ایک نہایت ہی عمدہ اور غلطیوں سے مبرا اننگ کھیلنے پر مبارکباد دے رہے تھے، وہ سراہ رہے تھے کہ پاکستانی کیپٹن نے واقعی کیپٹن اننگ کھیلی ہے، جو ہر لحاظ سے ماہرانہ و پیشہ ورانہ کمال کا مجموعہ تھی جس میں ان کی ٹائمنگ اور پلیسمنٹ نہایت ہی عمدہ و بے مثال تھی۔
انہوں نے 59 بالز پر 15 چوکے اور 4 خوبصورت چھکے لگائے۔ انہوں نے کھیل کے بعد بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی اپنی اننگ کو انجوائے کر رہے تھے اور کوشش کر رہے تھے کہ وہ اپنا فطری کھیل پیش کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے اپنی مضبوط صلاحیت پر توجہ مرکوز رکھی اور اس کو استعمال کرتے ہوئے ایک عمدہ اننگ کھیلنے میں کامیاب ہوا۔ بابر اعظم نے کل ہی انڈیا کے کپتان ویرات کوہلی سے ایک روزہ کرکٹ کی نمبر ون رینکنگ چھینی ہے اور اب بابر اعظم بین الاقوامی ایک روزہ کرکٹ کے ٹاپ بیٹسمین ہیں، وہ اس وقت پہلی پوزیشن پر براجمان ہیں۔
بابر اعظم نے رضوان کی کارکردگی کو بھی بہت سراہا ، رضوان اس ٹور میں دو دفعہ رنز کے تعاقب میں ناٹ آؤٹ رہے ہیں۔ انہوں نے رضوان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود کہ رضوان روزے سے ہیں مگر وکٹ کیپنگ اور بیٹنگ دونوں میں انہوں نے نہایت ذمہ داری سے خوبصورت کھیل پیش کیا۔
تیسرے میچ کی جیت پاکستان کی جانب سے ایک کرارا جواب تھا، جس کے ذریعے اب پاکستان کو چار میچز کی سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل ہے۔
بابر اور رضوان نے دنیا میں بھر میں T-20 کی ریکارڈ پارٹنر شپ بنائی ہے جبکہ بابراعظم نے پاکستان کیلئے T-20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بنایا ہے۔ اس سے پہلے احمد شہزاد نے بنگلہ دیش کے خلاف 2014 میں ڈھاکہ میں 111 رنز بنائے تھے۔ بابر کا اس سے پہلے T-20 میں زیادہ سے زیادہ اسکور 97 تھا جو انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 2018 میں بنائے تھے۔ اس جیت نے پاکستان کی گذشتہ جیت کو بھی ماند کردیا جو صرف چار دن پہلے 189 رنز ساؤتھ افریقہ کے خلاف چیز کیا تھا۔ اس سے پہلے بابر اعظم ایک روزہ میچوں میں سینچورین میں 94 اور 103بنا چکے ہیں۔ چوتھا اور فائنل T-20 میچ اسی گراؤنڈ پر کل یعنی جمعہ کو کھیلا جائے گا۔
ساؤتھ افریقہ کے کپتان نے یہ تسلیم کیا کہ وہ اپنے اوپنرز کے تیز کھیل کا فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ جس میں انہوں نے 108 رنز کی پارٹنرشپ کی اور مارکرام نے 63 اور میلان نے 55 رنز بنائے تھے۔
بابر نے اپنے بالرز کی بھی تعریف کی جنہوں نے ساؤتھ افریقن بیٹسمین کی شروع میں تیز کھیل کے باوجود اچھی بالنگ کی اور ہمت نہیں ہاری۔
پروٹیز کے کپتان نے اپنی ٹیم کی غلطیوں کو تسلیم کیا اور پاکستان کی جیت کو سراہا۔
فیس بک کمینٹ