اسلام آباد:غزہ پر اسرائیلی بربریت کے ایک سال مکمل ہونے پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی) میں جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی نے 2 ریاستی حل کی مخالفت کر دی۔
حکومت کی جانب سے ایوان صدر میں منعقد کی گئی اے پی سی کا آغاز مولانا عبدالغفور حیدری کی جانب سے تلاوت کلام سے کیا گیا، آل پارٹیز کانفرنس میں تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔البتہ پاکستان تحریک انصاف نے مسئلہ فلسطین پر ہونے والی حکومتی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو ، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم سمیت کئی سیاسی رہنما شریک ہوئے۔مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آل پارٹیز کانفرنس میں پیش مشترکہ قرارداد میں اسرائیل کے نسل کشی پر مبنی اقدامات کی سخت مذمت کی گئی۔
اے پی سی نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور اقوام متحدہ کی رکنیت کا مطالبہ کیا۔
صدر زرداری کا شرکاء سے خطاب
فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے اے پی سی: جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی 2 ریاستی حل کی مخالفت
صدر مملکت نے فلسطین کے معاملے پر ایوان صدر میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تمام قبضہ کیے گئے عرب علاقوں سے واپس جائے، عالمی برادری فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے میں ناکام ہوئی ہے،انہوں نےکہاکہ مسئلہ فلسطین سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق حل کیے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا، فلسطین کے 2 ریاستی حل کے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہوسکتا۔
نواز شریف کی گفتگو
فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے اے پی سی: جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی 2 ریاستی حل کی مخالفت
مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے فلسطین کے معاملے پر ایوان صدر میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں پر بدترین ظلم ڈھایا جا رہاہے، غزہ میں علاقے کھنڈرات بن رہے ہیں ، ماؤں کی گود سے بچے چھین کر شہید کیے جاتے ہیں ،دنیا نے عجیب طریقے کی خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔نواز شریف نے کہا کہ فلسطین کو انسانی مسئلہ نہیں سمجھا جا رہا، اسرائیل نے فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے ، اقوام متحدہ بے بس بیٹھی ہوئی ہے ، شہباز شریف نے یو این تقریر میں فلسطین کا مسئلہ پُر زور طور پر اٹھایا ، لگتا ہے یو این کو بھی فکر نہیں ،اپنی قراردادوں پر عمل نہیں کراسکتی۔
مولانا فضل الرحمان کا خطاب
فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے اے پی سی: جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی 2 ریاستی حل کی مخالفت
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسئلہ فلسطین پر ہونے والی حکومتی اے پی سی میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے مجاہدین نے حملہ کیا، حماس کے حملے نے فلسطین کے مسئلے کی نوعیت تبدیل کر دی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کے ناسور کا فیصلہ 1917 میں برطانوی وزیرخارجہ بالفور نے کیا، قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو مغرب کا ناجائز بچہ کہا، ہمیں اسرائیل کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کی بحث پر تعجب ہوتا تھا۔
امیر جماعت اسلامی کی گفتگو
مسئلہ فلسطین پر ہونے والی حکومتی اے پی سی میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ غزہ میں 173 صحافی، 900 سے زائد ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس شہید ہوچکے ہیں، جو کچھ اسرائیل کر رہا ہے اسی نسل کشی کے سوا کوئی نام نہیں دیا جاسکتا۔حافظ نعیم نے کہا کہ اس پلیٹ فارم سے صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کا پیغام جانا چاہیے،قائد اعظم کا بھی یہی مؤقف تھا کہ اسرائیل صرف ایک قابض طاقت ہے، دو ریاستی حل یا 1967 کی پوزیشن کی حمایت قائد اعظم کے اصولی مؤقف کی نفی ہے۔
(بشکریہ:جیونیوز)
فیس بک کمینٹ