غزل : کون کرتا ہے تم سے پیار اتنا ۔۔ عمار غضنفر
آگیا روپ پر نکھار اتنا
کون کرتا ہے تم سے پیار اتنا
لڑکھڑا جائیں زاہدوں کے قدم
مست آنکھوں میں ہے خمار اتنا
ہم سے لغزش نہ کوئی ہو جائے
ہم پہ کیجے نہ اعتبار اتنا
جانے کیوں رات بھر رہا دل کو
اُن کے آنے کا انتظار اتنا
خود کو ہم تیرے اختیار میں دیں
اب نہیں خود پہ اختیار اتنا
ہے عجب آج بے قراری اور
بےقراری میں ہے قرار اتنا
اب نہیں یہ شمار میں آتے
اب غموں کا ہوا شمار اتنا
اب کے دل نقد ہی میں بیچیں گے
اچھا ہوتا نہیں ادھار اتنا
روگ کچھ اور بڑھ گیا عمار
دل نہ پہلے تھا بے قرار اتنا
عمار غضنفر
فیس بک کمینٹ