غیرت صرف غریبوں میں رہ گئی ہے ۔یہ وہ الفاظ ہیں جن کے سبب غریب بھی پھولے نہیں سماتے جبکہ غیرت اور انتقام میں معمولی سا فرق ہے۔ جب کوئی شخص اپنے ساتھ ہونے والے ظلم و زیادتی کا بدلہ لے تو یہ انتقام کہلائے گا۔ اور جب برادری ،عزیز و اقارب اور دیگر ملنے والوں کی طرف سے طعنوں کے نتیجے میں انتقام لیا جائے گا تو یہ انتقام غیرت کہلاتا ہے۔ عجیب بات ہے کہ یہ غیرت طعنوں کے نتیجے میں ہی جاگتی ہے، یہ کیسی غیرت ہے جسے بیدار ہونے کے لئے طنز کے نشتر درکار ہوتے ہیں یہ معمہ آج تک کسی کو سمجھ ہی نہیں آیا ۔
ایک اور بات بھی قابلِ غور ہے اور وہ یہ کہ اگر کوئی لڑکی گھر چھوڑ کر چلی جائے تو اس واقعہ کو ہر ممکن طریقے سے چھپایا جاتا ہے ، اور لڑکی کو ڈھونڈ کر گھر واپس لایا جاتا ہے ،لیکن اگر کوئی لڑکی گھریلو حالات کے باعث گھر سے جا کر کسی سے شادی کر لے تو انتقام کی آگ بھڑک اٹھتی ہے کیونکہ شادی کے بعد عزیزواقارب کے طعنے شروع ہو جاتے ہیں کہ فلاں کی لڑکی نے گھرسے بھاگ کر فلاں سے شادی کر لی۔گویا اگر لڑکی نے اپنا شرعی حق استعمال کیا تو لوگوں کے طعنوں کے نتیجے میں انتقام کی آگ بھڑک اٹھی۔ اس انتقام کی آگ بھڑکنے کو غیرت جاگنے کا نام دیا جاتا ہے، لیکن اگر کوئی لڑکی گھر سے نکل کر کسی شادی شدہ زمیندار یا صنعتکار سے شادی کر لے تو انتقام کی آگ نہیں بھڑکتی اور غیرت بھی نہیں جاگتی ۔گویا انتقام لینے کے لئے غیرت کا جذبہ بھی حالات کے تابع ہوتا ہے۔
اس تمہید کے بعد اب ہم اصل موضوع کی جانب آتے ہیں، ایک برس قبل ملتان کی رہائشی ویڈیو سٹار قندیل بلوچ کو اس کے بھائیوں نے قتل کر دیا،کیونکہ ان کی غیرت جاگ گئی تھی۔ قندیل گزشتہ کئی سال سے گھر کا خرچہ چلا رہی تھی۔ قندیل بلوچ کی آمدنی سے مکان تعمیر کیا گیا ، بھائیوں کو مقتولہ کے ذرائع آمدن کابھی بخوبی علم تھا لیکن اس سارے عرصہ میں ان کی غیرت نہیں جاگی تھی ۔ جب اس کی ویڈیوز اور ٹی وی انٹرویوز چلے تو مقتولہ کے رشتے داروں نے طنعہ زنی شروع کی اور بھائیوں نے رشتہ داروں کی کی زبان بندی کے لیے قندیل بلوچ کی زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ گویا یہاں بھی طعنوں کے نتیجے میں انتقام کی آگ بھڑکی جسے غیرت جاگنے کا نام دے کر قندیل بلوچ کی زندگی ختم کردی گئی۔ ثابت یہ ہوا کہ غیرت انتقامی جذبہ ہے جو حالات کے تابع ہے۔اگر متمول گھرانے کی کوئی لڑکی گھر سے نکل کر اپنے سے کم رتبے کے کسی آدمی سے شادی کر لے تو متمول گھرانے کی غیرت کا رخ بدل جائے گا ۔ وہ لڑکی سے انتقام لینے کی بجائے لڑکے کو قتل کروائیں گے۔
شاہی محلہ کے باسی اپنی بیٹیوں کو دھندے پر لگائیں گے لیکن ان کی بہوﺅں کو کوئی میلی آنکھ سے دیکھے تو ان کی غیرت جاگ جائے گی۔گویا غیرت ایک ایسا جذبہ ہے جو حالات کے مطابق طعن و تشنیع سے جاگتا ہے ۔کمزور کے خلاف غیرت جاگتی رہتی ہے لیکن طاقتور کے سامنے سمجھوتہ ہو جاتا ہے۔
خدارا غیرت کی آڑ میں کمزور و ناتواں خواتین اور لڑکیوں سے طعنوں سے بچنے کے لیے انتقام لینے کا سلسلہ بند کیا جائے کہ یہ غیرت نہیں بے غیرتی ہے جناب ۔