سابق آسٹریلین کرکٹر اور کراچی کنگز کے کوچ ڈین جونز کا اپنی سابق ٹیم سے جھگڑاہوا یا کوئی اختلاف.جو بھی ہوا اتنا خوفناک وتباہ کن رہا کہ انہوں نے سالانہ ایوارڈ پر چلتے اپنے نام کو رکوادیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ لائف ٹائم ممبر شپ بھی خود ہی ٹھکرادی.
پاکستان میں پی ایس ایل کےلئے کراچی کنگز میں خدمات سرانجام انجام دینے والے سابق کرکٹر واپس اپنے ملک آسٹریلیا جاتے ہی قرنطینہ میں چلے گئے تھے .
پھر جانے کیا ہوا کہ اپنی سابق فرسٹ کلاس ٹیم کرکٹ وکٹوریہ سے عمر کے اس حصہ میں راہیں جدا کرلیں جب ڈین جونز نے شاید ہی کچھ دینا تھا جبکہ لائف ٹائم عزت کے ساتھ بہت کچھ ملتا رہنا تھا.
آسٹریلیا کے ڈومیسٹک ون ڈے کرکٹ میں پلیئر آف دی ایئر کا ایوارڈ ڈین جونز میڈل کے نام سے کرکٹ وکٹوریہ (سی وی)نے چند سال قبل ہی شروع کیا تھا جو مارش کپ کے سال کے بہترین پلیئر کو دیا جاتا ہے. اس سال یہ ایوارڈ آسٹریلیا کے موجودہ ون ڈے کپتان ایرون فنچ نے جیتا تھا. شیفیلڈ شیلڈ فرسٹ کلاس ایوارڈ بل لاری میڈل کے نام سے ہوتا ہے جو رواں برس نک میڈیسن لے اڑے ہیں.
آسٹریلیا کے ہال آف فیم پلیئرز میں شامل ڈین جونز 1989 سے 1992کے درمیان مسلسل 4سال ون ڈے کے نمبر ون پلیئررہے. اپنے ڈومیسٹک کلب کیلئے 50 سے زائد کی اوسط سے رنز کرنے والے ڈین جونز ملک کے لیجنڈری پلیئرز میں شمار ہوتے ہیں.انہیں ہال آف فیم پلیئر کا درجہ حاصل ہے. دنیا بھر میں انکی کوچنگ کے چرچے ہیں. پاکستان سپر لیگ سے بھی منسلک ہیں.
حال ہی میں مارش ون ڈے کپ ایوارڈ کیلئے جب ایرون فنچ نے ایوارڈ لیا تو اس پر سے ڈین جونز کا نام غائب تھا. کلب نے 2011 میں انہیں لائف ٹائم ممبر شپ دی تھی. ڈین جونز نے دونوں چیزیں ٹھکرادی ہیں.
اپنی سابق ٹیم جس کی وہ کپتانی کرتے رہے ہیں ان سے یہ اختلاف کیسا؟ا س سوال پر ڈین جونز نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے.کرکٹ وکٹوریہ نے بھی حیرت انگیز طور تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے.
1982 سے 1998 کے دوران انہوں نے اپنی اسی ٹیم کی جانب سے 55 مارش ون ڈے کپ کے میچ کھیلے جبکہ انکا کرکٹ کیرئیر بھی مثالی رہا ہے 52 ٹیسٹ میچز میں 46 سے زائد کی اوسط سے 3631 رنز اسکور کئے ہیں جبکہ 164 ایک روزہ میچز میں 45 کے قریب کی اوسط سے 6068 رنز بنارکھے ہیں.
کرکٹ آسٹریلیا نے انہیں گزشتہ سال ہی ہال آف فیم میں شامل کیا ہے.
ان کے کرکٹ کیریئر اور بعد کے کمنٹری کے زمانے کے 2 جھگڑے بہت مشہور ہوئے تھے.
فیس بک کمینٹ