انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور بگ تھری کے درمیان گھمسان کا رن پڑگیا ہے۔بھارتی کرکٹ بورڈ کی سربراہی میں گزشتہ 3ماہ سے جاری سرد مہری، آنکھ مچولی اور خفیہ کاری گری پر کاری ضرب لگتے ہی بھا رتی بورڈ منگل کو اس وقت بلبلا اٹھا جب آئی سی سی نے 2023 سے 2031کے فیوچر ٹور پروگرام پر عملی قدم اٹھاتے ہوئے تمام مستقل ٹیسٹ رکن و ایسوسی ایٹ ممالک کو ایک ای میل کردی۔جس میں ان سے اگلے ایف ٹی پی کے ایونٹس کی میزبانی کیلئے ٹینڈر مانگے گئے ہیں.بھارت نے اگلے ماہ دبئی میں شیڈول آئی سی سی کے اہم اجلاس میں کھل کر اپنے پتے شو کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اسی اجلاس میں بورڈز حکام نے حتمی منظوری دینی ہے۔
تفصیل یہ ہے کہ کرکٹ کی گلوبل باڈی 2023 سے 2031 کے فیوچر ٹور پروگرام میں ہرسال آئی سی سی ایونٹ چاہتی ہےجس کا مطلب یہ ہے کہ 8 سال میں مینز اور ویمنز کے 16 ایونٹس ہونگے۔ یہ ماضی کے مقابلے میں ریکارڈ اضافہ ہےجس کا مطلب یہ ہوگا کہ ورلڈ ٹی20 ہر 2 سال .ورلڈ کپ 4کی بجائے 3 سال بعد ہو اور 50اوورز فارمیٹ کا ایک نیا ایونٹ متعارف ہو۔ یہ سب اس لئے کہ گلوبل ایونٹ آئی سی سی کی چھتری تلے ہونے سے اس کی آمدنی تمام رکن ممالک تک جاتی ہےلیکن کرکٹ کی دنیا میں بگ تھری کا ہولڈ ہے۔بھارت ،آسٹریلیا اور انگلینڈ ایسا نہیں چاہتے کیونکہ باہمی سیریز یا ایونٹس کی آمدنی متعلقہ ممالک ہی لیتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اسی پریکٹس کے تحت موجودہ وقت تک آئی سی سی سے کرکٹ آمدنی کا بڑا حصہ بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ اڑالے جاتے ہیں۔ نئے مجوزہ پلان میں گلوبل ایونٹ کے ہرسال ہونے سے ان کی آمدنی کم ہوجائے گی جس پر بھارت سب سے زیادہ سیخ پا ہے اور انگلینڈ و آسٹریلیا اس کے پیچھے ہیں ۔
ٹیسٹ کرکٹ کو 4 دن کرنے کا پلان آئی سی سی کا ہےلیکن اب تک جتنا رد عمل سامنے آیا اس میں رکاوٹ بگ تھری کے ممالک دکھائی دیتے ہیں چنانچہ بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ نے سالانہ 4 ملکی ون ڈے کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا منصوبہ بناکر اس کو حتمی شکل دیدی ہے اور پہلا ایونٹ 2021 میں کروانے کا کہا ہے تمام معاملات قریب فائنل کرلئے گئے ہیں۔بھارتی،آسٹریلوی اور انگلش کرکٹ حکام کا یہ منصوبہ در اصل آئی سی سی حکام کو اس فیصلے کا جواب ہےجو اس نے سال کے شروع میں کیا تھا کہ جس کے تحت 2023 سے 2031 تک اگلے 8 سالہ فیوچر ٹور پروگرام میں آئی سی سی نے ہر سال ایک گلوبل ایونٹ کے انعقاد کی عبوری منظوری دی تھی۔
بگ تھری کے 4 ملکی کپ پلان کے افشا ہونے کے بعد کرکٹ کی عالمی باڈی آئی سی سی نے گزرے جمعہ کو نیا پتا پھینکا ہے،انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے مسلسل 3 سال اجلاس 4سال بعد ہونے والا ایونٹ اپنے وقت پر ہوگا لیکن آئی سی سی نے ٹھیک 12 ماہ بعد اگلے ورلڈ ٹی20 کو 2021میں بھارت میں پہلے ہی شیڈول کر رکھا ہے یہ ایونٹ ختم کی جانے والی چیمپئنز ٹرافی کی جگہ ہوگااس لئے اس کا ورلڈ ٹی 20 کے اصل دورانیہ سے کوئی تعلق نہیں لیکن انٹر نیشنل کرکٹ کونسل دورانیہ کو 4 کی بجائے 2 سال پر لانا چاہتی ہےجس کی وجہ سے 2022میں بھی ورلڈ ٹی 20 کرانے کا ارداہ ہے اس کی منظوری آئی سی سی کے ایجنڈے میں شامل ہےجس کا فیصلہ مارچ میں ہونا ہے۔
منگل کو نئی دہلی میں بھارتی کرکٹ حکام نے اس پر سخت رد عمل دیا اور سوالات اٹھادیئے ہیں اور واضح کیا ہے کہ اجلاس میں آئی سی سی کی مخالفت کی جائےگی۔یہ معاملہ اب کرکٹ سے ہٹ کر کچھ سیاسی شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔
فیس بک کمینٹ