دبئی: بھارتی بورڈ کے ایما پر بھارتی ٹیم کی ہٹ دھرمی برقرار رہی اور بھارتی ٹیم نے محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کردیا ہے۔پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے انکار کے بعد بھارتی ٹیم ایشیا کپ جیتنے کے باوجود ہٹ دھرمی پر برقرار ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی ٹیم نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کردیا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر اے سی سی محسن نقوی بھی اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں۔ بھارتی ٹیم کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں فائنل تقریب تاخیرکا شکار ہے۔ خیال رہے کہ ایشیا کپ کے دوران بھارتی ٹیم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہ تو پاکستانی ٹیم سے ہاتھ ملایا اور نہ ہی فائنل سے قبل بھارتی کپتان نے پاکستانی کپتان کے ساتھ تصویر بنوائی۔
دریں اثناء ایشیا کپ کے فائنل مقابلے میں پاکستان کے دیے گئے 147 رنز کا ہدف آخری اوور میں حاصل کرتے ہوئے انڈیا نے پانچ وکٹوں سے فتح حاصل کر لی۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے اس میچ میں آخری لمحات میں صورتحال خاصی دلچسپ رہی تاہم انڈیا نے پاکستان کا 147 رنز کا ہدف پانچ وکٹوں کے نقصان پر آخری اوور میں اس وقت حاصل کیا جب صرف آخری دو گیندیں باقی رہ گئی تھیں۔ انڈیا کے مڈل آرڈر بیٹر تلک ورما 69 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ انھوں نے اپنی شاندار اننگز کے دوران تین چوکے اور چار چھکے بھی لگائے۔شیوم دوبے نے 33 اور سنجو سیمن نے 24 رنز کی اننگز کھیل کر انڈین ٹیم کے لیے جیت کی راہ ہموار کی۔ پاکستان کے فاسٹ باؤلر فہیم اشرف نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ ابرار احمد اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان بالرحارث رؤف نے 3.4 اوور میں 50 رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے اور ان کو سوشل میڈیا پر پاکستانی ٹیم کے فینز کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اتوار کے روز کے فائنل میچ میں انڈیا کے لیے بیٹنگ کا آغاز گو کہ کچھ زیادہ اچھا نہیں رہا تھا جب اوپنر بیٹر ابھیشک شرما پانچ رنز بنا کر دوسرے اوور کی پہلی گیند میں آؤٹ ہو گئے۔انڈین پلیئر شبمن گل ایک رن بنا کر فاسٹ باؤلر فہیم اشرف کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے جبکہ کپتان سوریا کمار یادو کو ایک رن پر شاہین شاہ آفریدی نے آؤٹ کیا۔ انڈین کھلاڑی سنجو سیمسن 24 رنزبنا کر ابرار احمد کے ہاتھوں آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ انڈیا کی پانچویں وکٹ 137 رنز پر گری جب دوبے 33 رنز بنا کر فہیم کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ اس سے قبل جب انڈیا نے نویں اوور کے اختتام پر تین وکٹوں کے نقصان پر 54 رنز بنا لیے تھے۔اور 15ویں اوور کے اختتام پر چار کھلاڑیوں کے نقصان پر سکور کو 100 رنز پر پہنچا دیا تھا تب یوں محسوس ہونے لگا تھا کہ پاکستان کے لیے جیت کی راہ ہموار ہونے لگی ہے تاہم پھر مقابلہ کانٹے دار ہوتا گیا۔ اس سے قبل میچ کے آغاز پر انڈین کپتان سوریا کمار یادیو نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی، پاکستان کا آغاز جارحانہ رہا اور صاحبزادہ فرحان اور فخر زمان نے تیز رفتاری کے ساتھ رنز بنائے۔ پاکستان نے انڈیا کو 147 رنز کا ہدف دیا تھا۔ پاکستان کی ٹیم شاندار آغاز کے بعد لڑکھڑا گئی اور پورے اوورز بھی نہ کھیل سکی۔
پاکستان کی پہلی وکٹ 84 رنز پر گری جب صاحبزادہ فرحان 38 گیندوں پر 57 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ دوسری وکٹ 113 رنز پر گری جب صائم ایوب 13 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ محمد حارث بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹ گئے۔پاکستانی کپتان سلمان علی آغا، حسین طلعت، فہیم اشرف بھی بظاہر خراب شاٹس کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔ انڈیا کی جانب سے کلدیب یادیو نے چار اوورز میں 30 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ جسپریت بمرا، اکشر پٹیل، ورون چکرورتی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔اس میچ کے لیے ہاردک پانڈیا انڈین سکواڈ میں شامل نہیں ہیں جبکہ پاکستان کی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔پاکستان کی جانب سے بنگلہ دیش کے خلاف میچ والی ٹیم برقرار رکھی گئی ہے۔ انڈیا آٹھ مرتبہ جبکہ پاکستان دو مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی اپنے نام کر چکا ہے۔
( بشکریہ : ایکسپریس نیوز )