ملتان ۔۔ گردوپیش رپورٹ ۔۔نامور سرائیکی شاعر اور دانشور ارشاد تونسوی کو ہم سے بچھڑے 4 برس بیت گئے۔ان کا 17 فروری 2021ء کو تونسہ میں انتقال ہوا۔ارشاد تونسوی 15 اکتوبر 1946ء کو پیدا ہوئے،میٹرک تونسہ سے کیا،ایف اے اور گریجوایشن گورنمنٹ کالج ڈیرہ غازیخان سے کرنے کے بعد لاہور چلے گئے۔
1968ء میں پنجاب یونیورسٹی سے تاریخ میں ماسٹرز کیا اور ڈسٹرکٹ منیجر اوقاف تعینات ہوئے ۔ان کا شعری مجموعہ "ندی نال سنجوک”2006ء میں شائع ہوا ،جسے اکادمی ادبیات پاکستان نے ایوارڈ بھی دیا۔ارشاد تونسوی معروف صحافی سعدیہ کمال کے سسر بھی تھے۔نامور دانشور ڈاکٹر انوار احمد نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ارشاد تونسوی نے خطے میں عوامی حقوق اور شناخت کےلیے آواز بلند کی اور لوگوں میں شعور بیدار کیا۔
فیس بک کمینٹ